• KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm
  • KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm

پاکستان کا چین پر ایم ایل ون ریل اور ماڈل اکنامک زونز کے منصوبوں میں تیزی لانے پر زور

شائع December 7, 2024
وفاقی وزیر احسن اقبال سی پیک سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے
۔۔۔۔۔۔ فوٹو: پی آئی ڈی
وفاقی وزیر احسن اقبال سی پیک سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ۔۔۔۔۔۔ فوٹو: پی آئی ڈی

پاکستان نے چین سے کہا ہے کہ وہ 10 ارب ڈالر کی کراچی تا پشاور ریلوے لائن (ایم ایل ون) کے پہلے مرحلے، کراچی اور اسلام آباد میں دو ماڈل اسپیشل اکنامک زونز (ایس ای زیڈز) کی تعمیر کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے اپنی تکنیکی اور مالیاتی ٹیموں کے دورہ پاکستان میں تیزی لائے۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے گزشتہ روز سی پیک سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شرکا کو بتایا کہ انہوں نے رواں ہفتے اسلام آباد میں چینی سفیر کے ساتھ مشاورت کے دوران ایم ایل ون کے لیے بیک وقت تکنیکی اور مالیاتی ماہرین کی ٹیمیں بھیجنے کے لیے اصرار کیا تھا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ چینی وزیر اعظم نے اکتوبر میں اپنے دورہ پاکستان میں ریلوے ماہرین کی تکنیکی ٹیم بھیجنے پر اتفاق کیا تھا، جس کا بے صبری سے انتظار کیا جارہا ہے، مالیاتی ماہرین کی ایک ٹیم تکنیکی ٹیم کے ساتھ مل کر کراچی اور حیدرآباد کے درمیان تقریبا 1.1 ارب ڈالر مالیت کے ایم ایل ون کے پہلے مرحلے کے مالی انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مددگار ثابت ہوگی۔

اس حوالے سے جاری ایک سرکاری بیان کے مطابق ’چینی سفیر کے ساتھ وفاقی وزیر منصوبہ بندی کی حالیہ ملاقات کے دوران اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ مالیاتی ماہرین کی ایک ٹیم تکنیکی ٹیم کے ساتھ ہوگی تاکہ منصوبے سے متعلق تمام معاملات کے بیک وقت اور موثر حل کو یقینی بنایا جاسکے۔

’احسن اقبال کی متعلقہ حکام کو ہوم ورک مکمل کرنے کی ہدایت‘

وفاقی وزیر احسن اقبال نے اقتصادی امور ڈویژن، وزارت ریلوے اور وزارت خزانہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اپنا ہوم ورک جلد از جلد مکمل کرلیں، تاکہ ان اہم منصوبوں کے مالیاتی اور تکنیکی معاملات کو بیک وقت حتمی شکل دی جاسکے، چینی سفیر نے وفاقی وزیر کو یقین دلایا کہ چینی وزیراعظم کے فیصلے کے مطابق چائنہ کی تکنیکی ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کرے گی۔

احسن اقبال نے اجلاس کو بتایا کہ شاہراہ قراقرم اور ایم ایل ون سی پیک کے دو بڑے حصے ہوں گے، قراقرم ہائی وے کا دوسرا مرحلہ پہلے مرحلے کے انتظامات کے مطابق مکمل کیا جائے گا اور نئے وعدوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے شرکا کو بتایا کہ چین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اسلام آباد اور کراچی میں قائم خصوصی اقتصادی زونز کو ماڈل زون کے طور پر ترقی دے اور آباد کرے، جسے پاکستانی حکام باقی 7 خصوصی اقتصادی زونز میں بھی اپنا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین سے دو ماڈل انڈسٹریل زونز بنانے کی بھی درخواست کی ہے، جو کلیدی بنیاد پر چین کی جانب سے ہی کیے جائیں گے۔

اجلاس میں سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کو خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی کے لیے اسلام آباد میں زمین کی دستیابی کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی گئی، اس کے علاوہ پاور ڈویژن اور پیسکو سے کہا گیا کہ وہ رشکئی کے اسپیشل اکنامک زون کے اندرونی نیٹ ورک کو فوری طور پر فعال بنائیں اور اس کی موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بجلی فراہم کریں۔

گوادر کی ٹیکس استثنیٰ پالیسی کے حوالے سے ایف بی آر نے واضح کیا کہ فنانس ایکٹ کے تحت چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) اور دیگر فری زون کے کاروبار ٹیکس رعایتوں اور متعلقہ مراعات کے حقدار ہیں۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ محکموں کو پہلے ہی نوٹیفکیشن جاری کیے جا چکے ہیں، جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ گوادر میں کام کرنے والے ایس ای زیڈ انٹرپرائزز پر کوئی ٹرن اوور ٹیکس نہیں ہے، نوٹیفکیشن فوری طور پر چینی فریق کے ساتھ شیئر کر دیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024