’بدلتی صورتحال‘ کے پیش نظر پاکستانی شہری شام کے سفر سے گریز کریں، دفتر خارجہ کی ایڈوائزری
پاکستان نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ’حالیہ پیش رفت اور بدلتی صورتحال‘ کے پیش نظر شام کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
دفتر خارجہ نے سوشل میڈیا پر جاری ایڈوائزری میں کہا کہ شام کی حالیہ پیش رفت اور بدلتی صورتحال کے پیش نظر پاکستانی شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ جب تک اس ملک کی صورتحال بہتر نہیں ہو جاتی، وہ غیر ضروری سفر یا شام کے دورے سے گریز کریں۔
دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ شام میں پہلے سے موجود پاکستانی شہری ’انتہائی محتاط اور دمشق میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہیں، جس کے نمبرز مندرجہ ذیل ہیں۔
**- فون نمبر : 822 127 987 963 +، 972 138 990 963 +
- ای میل ایڈریس: [email protected]**
دریں اثنا، اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہےکہ شام میں لڑائی میں اضافے کے باعث صرف ایک ہفتے کے دوران تقریباً 2 لاکھ 80 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور یہ تعداد بڑھ کر 15 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شام میں بشارالاسد کی حکومت کو ایک اور دھچکا لگا تھا، جہاں ہیئت تحریر الشام کے باغیوں نے ایک اور شہر حماہ پر قبضہ کر لیا تھا۔
شامی فوج نے کہا کہ شدید جھڑپوں کے بعد شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ اور شہروں میں لڑائی روکنے کے لیے شہر کے باہر فوج تعینات کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹی وی اسکرین پر باغیوں کو ٹی وی پر حماہ میں داخل ہوتے ہوئے جشن میں گولیاں چلاتے ہوئے پریڈ کرتے دیکھا گیا، دیگر فوٹیج میں باغیوں کی رہائی کے بعد قیدیوں کو جیل سے باہر نکلتے ہوئے دکھایا گیا۔
30 نومبر کو شام کے شمال مشرق میں واقع شہر حلب میں باغیوں نے قبضہ کر لیا تھا جبکہ جھڑپوں میں درجنوں فوجی ہلاک ہوگئے، یہ حملہ کئی سالوں میں صدر بشار الاسد کے سب سے بڑا چیلنج ثابت ہوا تھا۔
شامی فوج نے باغیوں کی جانب سے پیش قدمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاستی رٹ کو بحال کرنے کے لیے جوابی کارروائی کی تیاری کی جارہی ہے، 8 سال قبل روس اور ایران کی حمایت یافتہ سرکاری فورسز کے ہاتھوں باغیوں کے انخلا کے بعد مکمل طور پر حکومتی کنٹرول میں رہنے والے شہر حلب کے بڑے حصوں میں شدت پسند داخل ہو گئے تھے۔