گنی: فٹبال میچ میں ریفری کا متنازع فیصلہ، ہنگاموں میں 56 افراد ہلاک
مغربی افریقہ کے ملک گنی میں فٹ بال میچ کے دوران ریفری کے متنازع فیصلے کے بعد پرتشدد واقعات کے نتیجے میں 56 افراد ہلاک ہو گئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ ہلاکتیں گنی کے فوجی رہنما ماماڈی ڈومبویا کے اعزاز میں ملک کے بڑے شہروں میں سے ایک نزیریکور کے اسٹیڈیم میں ایک ٹورنامنٹ کے فائنل کے دوران ہوئیں۔
حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ شائقین نے پتھر پھینکے، جس سے خوف و ہراس پھیل گیا، اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔
رائٹرز کی جانب سے اس واقعے سے متعلق ’اصلی‘ قرار دی گئی ایک وڈیو میں درجنوں لوگوں کو جان بچاکر بھاگنے کے لیے اونچی دیواریں پھلانگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ فٹبال دنیا میں سب سے زیادہ کھیلا جانے والا کھیل ہے، اس کھیل کے شائقین اپنی پسندیدہ ٹیموں کے حوالے سے گہرے جذبات رکھتے ہیں، اس سے قبل عالمی سطح کے فٹبال میچوں کے دوران بھی بھگدڑ مچنے اور تماشائیوں کے باہمی تصادم کے نتیجے میں درجنوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں، اکتوبر 2022 میں انڈونیشیا میں فٹبال میچ کے دوران بھگدڑ مچنے سے 174 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
گنی میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر شہری انتظامیہ کے ایک سیئر افسر نے بتایا کہ ’مرنے والوں میں زیادہ تر تعداد کم عمر افراد کی ہے، جو ہنگامے شروع ہونے کے بعد پولیس کی شیلنگ کے دوران وہاں پھنس گئے تھے‘۔
عہدیدار نے الجھن اور افراتفری کے مناظر بیان کیے جب کچھ والدین سرکاری طور پر گنتی سے پہلے لاشیں اپنے ساتھ لے گئے۔
آن لائن شیئر کی جانے والی ویڈیوز اور تصاویر میں متاثرین کو زمین پر قطار میں کھڑے دیکھا جا سکتا ہے، ایک ویڈیو میں ایک درجن سے زائد لاشوں کو دیکھا جا سکتا ہے جن میں سے کئی بچے ہیں، تاہم رائٹرز فوری طور پر اس فوٹیج کی تصدیق نہیں کر سکا۔
حزب اختلاف کے گروپ نیشنل الائنس فار چینج اینڈ ڈیموکریسی کا کہنا ہے کہ حکام نے ڈومبویا کے لیے سیاسی حمایت بڑھانے کے لیے ٹورنامنٹس کے انعقاد کی ذمے داری قبول کی ہے جو صدارتی انتخابات سے قبل کیے گئے عبوری چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔
گنی کی فوجی حکومت کی جانب سے اس الزام پر فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آسکا۔