• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm

26 نومبر کو آمرانہ رویہ اختیار کیا گیا، وزیر داخلہ مستعفی ہوجائیں، حافظ نعیم کا مطالبہ

شائع November 29, 2024 اپ ڈیٹ November 29, 2024 01:29pm
انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکن کسی ایک پارٹی نہیں بلکہ قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکن کسی ایک پارٹی نہیں بلکہ قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال پر وزیر داخلہ محسن نقوی سے استعفے اور واقعے کی تحقیقات کے لیے بااعتماد عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کردیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ 26 نومبر کو اسلام آباد میں آمرانہ رویہ اختیار کیاگیا، لوگوں میں بہت غم و غصہ ہے، انہوں نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتاں ہوں کہ حکومت نے جوکچھ کیا ہے یہ کس قانون، کس آئین اور کس ضابطے کے تحت کیا؟

انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت تو فارم 47 کی ہے لیکن کہنے کو ہی سہی جمہوری نظام تو موجود ہے نا؟ آئین موجود ہے، آئین میں انسانی حقوق موجود ہیں، جمہوری و سیاسی آزادیاں موجود ہیں، ہر سیاسی کارکن کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی آواز بلند کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر سیاسی جماعت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ احتجاج اور مظاہرہ کرسکتی ہے لیکن حکمران طبقہ یہ چاہتا ہے کہ وہ سیاسی کارکنوں کے لیے پورے ملک کے لیے ہی نو گو ایریا بنادیں اور جب احتجاج کے لیے لوگ کھڑے ہوں تو ان پر گولیاں چلا دی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ شیلنگ بھی کیوں کی جائے؟ لاٹھی چارج بھی کیوں کیا جائے؟ لیکن یہ تو گولیاں چلادیتے ہیں، گاڑیاں جلا دیتے ہیں، خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، یہ قابل مذمت ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اتنے خون خرابے کے بعد وزیر داخلہ محسن نقوی کو فوری مستعفی ہوجانا چاہیے، ان کا اس عہدے پر کا کیا جواز ہے جب وہ انسانی جانوں کا تحفظ نہیں کر سکے؟ بلکہ خود اس عمل میں شریک ہوئے ہیں۔

انہوں نے بااعتماد عدالتی کمیشن کے قیام کا بھی مطالبہ کردیا، ان کا کہنا تھا کہ بااعتماد جوڈیشل کمیشن اس واقعے کی تحقیقات کرے تاکہ حقائق قوم کے سامنے آئیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح میڈیا کا گلا بند کرکے آپ اپنی مرضی کی چیزیں نہیں چلا سکتے، آج کے زمانے میں آپ لوگوں کو پابند نہیں کرسکتے، سوچ پر پہرے نہیں بٹھا سکتے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے تحریک انصاف کے احتجاج میں حصہ لینے والے سیاسی کارکنوں اور عوام کو قوم کے ماتھے کا جھومر قرار دیتے ہوئے کہاکہ احتجاج میں حصہ لینے والے ان تمام سیاسی کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو جگہ جگہ رکاوٹوں کے باوجود آگے بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکن کسی ایک پارٹی نہیں بلکہ قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں، یہ بڑی مشکل سے تیار ہوتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جہاں آمرانہ طرز حکومت ہو، جہاں لوگوں کی آوازیں بند کی جارہی ہوں، جہاں لوگوں کو سیاسی عمل سے دور کرنے کی کوششیں کی جاتی ہوں، جہاں جمہوریت پر قدغن لگائی جاتی ہو، وہاں پر اگر ایک سیاسی کارکن تمام خطرات کے باوجود سڑک پر نکلتا ہے تو وہ پوری قوم کے ماتھے کا جھومر ہے اور اس نے یہ ثابت کیا ہے کہ عوام کا راستہ نہیں روکا جاسکتا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 29 نومبر 2024
کارٹون : 28 نومبر 2024