• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

آئی سی سی پراسیکیوٹر نے میانمار جنتا چیف کے وارنٹ گرفتاری کی استدعا کردی

شائع November 27, 2024
میانمار کی فوجی جنتا کے سربراہ من آنگ ہلینگ — فائل فوٹو: رائٹرز
میانمار کی فوجی جنتا کے سربراہ من آنگ ہلینگ — فائل فوٹو: رائٹرز

عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف مبینہ انسانیت سوز جرائم کے ضمن میں میانمار کی فوجی جنتا کے سربراہ من آنگ ہلینگ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کردی۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق میانمار کی اعلیٰ سطح حکومتی شخصیت کے خلاف روہنگیا میں مظالم کے سلسلے میں عالمی فوجداری عدالت میں دائر کی جانے والی یہ وارنٹ گرفتاری کی پہلی درخواست ہے۔

کریم خان نے ایک بیان میں کہا کہ ’ ایک جامع، آزاد اور غیر جانبدار تحقیقات کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ میانمار کے قائم مقام صدر اور سینیئر جنرل من آنگ ہلینگ کے خلاف انسانی جرائم کا ارتکاب کرنے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔’

ان کا کہنا تھا کہ ان جرائم میں مبینہ طور پر 25 اگست اور 31 دسمبر 2017 کے درمیان جلاوطنی اور نسل کشی شامل ہے۔

جنتا کے ترجمان نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

خیال رہے کہ آئی سی سی پراسیکیوٹر نے 2017 اور 2019 میں میانمار، شورش زدہ ریاست رخائن میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جرائم کی تحیقیقات کا آغاز کیا تھا۔

ان جرائم کی وجہ سے یہاں پر مقیم 7 لاکھ 50 ہزار اقلیتی آبادی پر مشتمل مسلمان پڑوسی ملک بنگہ دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔

کریم خان کا کہنا تھا کہ مبینہ جرائم کا ارتکاب میانمار کی آرمی، بدنام زمانہ فوج ’تتمادو‘ نے کیے جسے ملکی، سرحدی پولیس اور غیر روہنگیا شہریوں کی حمایت حاصل تھی۔

کریم خان نے مزید درخواستوں کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’ یہ میانمار کی کسی بھی اعلیٰ سطح کی حکومتی شخصیت کے خلاف وارنٹ گرفتاری کی پہلی درخواست ہے۔’

فروری 2021 میں فوج کی جانب سے آنگ سان سوچی کو معزول کرنے کے بعد میانمار، فوج اور مختلف مسلح گروپوں کے درمیان حکمرانی کو لے کر تنازعات کا شکار ہے۔

جنتا گزشتہ سال سے باغیوں کی جانب سے بغاوت کی بڑی کارروائیوں کا سامنا کررہی ہے جس میں چین سے ملحقہ اس کی سرحد کے بڑے حصے پر قبضہ بھی شامل ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے اگر وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں تو اس کے 124 ممبران اصولی طور پر جنتا کے چیف کو اپنے ملک کا دورہ کرنے کی صورت میں حراست میں لینے کے پابند ہوں گے۔

دریں اثنا، میانمار کی جنتا کو اسلحہ فراہم کرنے والا اہم اتحادی چین عالمی عدالت انصاف کا ممبر نہیں ہے۔

واضح رہے کہ کریم خان کی درخواست آئی سی سی کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو، ان کے سابق وزیر دفاع یووگیلنٹ اور حماس کے سربراہ کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے کچھ روز بعد دائر کی گئی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے کریم خان کے اقدام کو سراہتے ہوئے اسے ظلم اور بربریت کے خاتمے کی جانب اہم قدم قرار دیا۔

یاد رہے کہ اگست 2017 میں میانمار میں مسلمان اقلیت روہنگیا کے خلاف بدترین کارروائیاں کی گئی تھیں، جس کے بعد لاکھوں روہنگیا مسلمان پڑوسی ملک بنگلہ دیش منتقل ہوگئے تھے جہاں ان کے لیے مہاجر کیمپ تشکیل دیے گئے ہیں۔

روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی بدترین کارروائیوں کا الزام میانمار کی سیکیورٹی فورسز پر عائد کیا جاتا رہا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024