افغان طالبان رہنما ملاّ برادر کو رہا کر دیا گیا
اسلام آباد: پاکستان نے افغان امن عمل کو فروغ دینے کے لیے افغان طالبان کے ایک اہم رہنما ملاّ عبدالغنی برادر کو ہفتے کے روز رہا کردیا ہے۔
دفتر خارجہ نے ایک مختصر بیان میں ملا برادر کو رہا کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز چوہدری نے اے ایف پی کو بتایا کہ برادر کو آج صبح رہا کر دیا گیا تھا، انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں پاکستان میں رہا کیا گیا ہے اور مجھے اس کے علاوہ مزید معلومات نہیں۔
افغانستان کی جانب سے برادر کی رہائی کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
برادر طالبان کے سابق دوسرے اہم ترین رہنما اور پاکستان میں قید سب سے اہم طالبان کمانڈر تھے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان عمر حامد نے اے ایف پی کو برادر کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔
افغانستان کی اعلیٰ امن کونسل نے برادر ی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
افغانستان کی اعلیٰ امن کونسل کے سینئر رہنما محمد اسمٰعیل قاسم یار نے اے ایف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کی رہائی کا خیر مقدم کرنے کے ساتھ ساتھ جذبہ خیر سگالی کا مظاہرہ اور افغانستان کی درخواست کا مثبت جواب دینے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
'برادر ہمیشہ سے امن عمل کا حصہ بننے کے خواہشمند رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ جلد امن مذاکرات کا حصہ بن جائیں گے، ہم اس حوالے سے کافی پرامید ہیں، وہ ابھی بھی کافی بااثر شخصیت ہیں اور طالبان اب بھی ان کی بہت عزت کرتے ہیں'۔
یاد رہے کہ پاکستان کے دفترِ خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ ملاّ برادر کو آج یعنی ہفتے کے روز رہا کردیا جائے گا۔
ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق رہائی پانے کے بعد پاکستان نے مستقبل میں رہائش سے متعلق فیصلے کا اختیار ملابرادر کو دے دیا ہے لیکن فی الحال وہ پاکستان میں ہی رہیں گے۔
تاہم افغانستان میں طالبان کے ترجمان زبیح اللہ مجاہد نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی۔
زبیح اللہ نے کابل سے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں میڈیا سے پتہ چلا ہے کہ عبدالغنی برادر کو رہا کر دیا جائے گا، ہمیں ابھی تک ان کی رہائی کے حوالے سے سرکاری سطح پر تصدیق کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
واضح رہے کہ پاکستان سے رہا کیے گئے یہ پہلے افغان قیدی نہیں ہیں اور اس سے پہلے پاکستان بیس اہم طالبان قیدیوں کو رہا کر چکا ہے جن میں طالبان کے بعض اہم رہنما بھی شامل ہیں۔
افغان مفاہمتی عمل کے تحت پاکستان کی جانب سے کئی بار ان کی رہائی کے اشارے دیے گئے تھے۔
وزیرِ اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور، سرتاج عزیز نے اس سے قبل کہا تھا کہ ملا برادرکو جلد رہا کردیا جائے گا۔
گزشتہ ماہ افغان صدر حامد کرزئی نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران ملاّ برادر کی رہائی کے مطالبے کو دوہرایا تھا، جنہیں فروری 2010ء میں آئی ایس آئی اور سی آئی اے کی مشترکہ کارروائی میں گرفتار کیا گیا تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں