پہلے آڈیشن کیلئے دادی کے انتقال کا جھوٹ بول کر دفتر سے چھٹی لی تھی، اسد صدیقی
نامور اداکار اسد صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے پہلے آڈیشن کے لیے دفتر سے دادی کے انتقال کا جھوٹ بول کر چھٹی لی تھی جب کہ مذکورہ دفتر میں ان کے بڑے بھائی بھی کام کرتے تھے۔
اسد صدیقی نے حال ہی میں اشنا شاہ کے شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شوبز میں انٹری سے متعلق اپنی کہانی بھی بتائی۔
انہوں نے بتایا کہ سینیئر اداکار عدنان صدیقی ان کے سگے ماموں ہیں اور انہوں نے انہیں متعدد بار شوبز میں کام دلوانے کا بھی کہا لیکن ماموں انہیں اپنی تعلیم مکمل کرنے کا کہتے رہتے تھے۔
ان کے مطابق یونیورسٹی کی تعلیم مکمل ہونے کے بعد انہوں نے اپنے بڑے بھائی کے ہمراہ ایک بینک میں انٹرن شپ شروع کی۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹرن شپ پروگرام کو ان کے بڑے بھائی ہی دیکھتے تھے اور انٹرن شپ کے دسویں روز انہیں ایک خاتون کا فون آیا کہ ڈرامے کے لیے آڈیشن ہو رہا ہے، آپ کو آج ہی آنا پڑے گا۔
اسد صدیقی کے مطابق انہیں بتایا گیا کہ مرینہ خان اور ندیم بیگ کا پروجیکٹ ہے، جس پر وہ آڈیشن کے لیے رضامند ہوئے، کیوں کہ انہوں نے ہدایت کار ندیم بیگ کو فلم اسٹار ندیم بیگ سمجھا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آڈیشن کے لیے انہوں نے بہانا بنایا اور بینک میں اپنے اعلیٰ افسر کو جھوٹ بولا کہ ان کی دادی کا انتقال ہوگیا ہے، انہیں جانا پڑے گا۔
اداکار کے مطابق دادی کے انتقال کی خبر سن کر ان کے افسر نے فوری طور پر انہیں چھٹی دے دی لیکن بعد ازاں مذکورہ افسر نے دفتر میں ان کے بڑے بھائی کو دیکھا تو انہیں ٹوکا کہ وہ اپنی دادی کے انتقال پر گھر کیوں نہیں گئے؟
اسد صدیقی کا کہنا تھا کہ دادی کے انتقال کی بات سن کر ان کےبھائی پریشان بھی ہوئے اور کچھ گڑ بڑ معاملہ ہونے کا سمجھ کر انہیں فون کیا اور انہیں ڈانٹ پلائی کہ کم سے کم وہ انہیں تو باخبر کرتے۔
اداکار نے بتایا کہ وہ جیسے تیسے کرکے آڈیشن دینے کےلیے پہنچے اور اپنے پہلے ہی آڈیشن میں وہ کامیاب ہوئے اور انہیں اداکاری کرنے کا موقع ملا۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے عاصم اظہر اور یاسر حسین سے اپنی پکی دوستی پر بھی بات کی اور کہا کہ ان تینوں کی پکی دوستی رہی ہے لیکن اب ہر کوئی اپنی اپنی زندگی میں مصروف ہوچکا ہے۔