• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am

صدر، وزیراعظم، وزیر داخلہ کی پولیس اور رینجرز پر حملے کی مذمت

شائع November 26, 2024
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے ولیس اور رینجرز پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ حملے میں ملوث تمام شرپسندوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔

ایوان صدر سے جاری ہونے والے پیغام میں صدر پاکستان آصف علی زرداری نے پولیس اور رینجرز پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

صدر مملکت نے جاں بحق سیکیورٹی اہلکاروں کےاہلخانہ کےساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور شہید اہلکاروں کیلئے بلندی درجات، اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔

وزیراعظم کی مذمت

وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ نام نہاد پر امن احتجاج کی آڑ میں پولیس و رینجرز کے اہلکاروں پر حملے قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے واقعے میں ملوث افراد کی فوری نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ حملے میں زخمی ہونے والے رینجرز و پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور شہید اہلکاروں کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتشاری ٹولہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دانستہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے، انتشاری ٹولے کے ہاتھوں سیکیورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کی زندگیاں تباہ کر دی گئیں، یہ پُرامن احتجاج نہیں، شدت پسندی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس و رینجرز کے اہلکار شہر میں امن و امان کے نفاذ کے لیے مامور ہیں، انتشاری ٹولہ گزشتہ روز پولیس اہلکار اور آج شہید کیے گئے رینجرز اہلکاروں کے معصوم بچوں و اہلِ خانہ کو جوابدہ ہے، انتشاری ٹولہ انقلاب نہیں، خونریزی چاہتا ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کسی بھی انتشار اور خونریزی کا متحمل نہیں ہو سکتا، مذموم سیاسی مقاصد کے لیے خونریزی ناقابل قبول اور انتہائی قابل مذمت ہے، مجھ سمیت پوری قوم شہید ہونے والے رینجرز و پولیس کے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

وزیر داخلہ

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی شہید ہونے والے جوانوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا، انہوں نے زخمی جوانوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

محسن نقوی نے واضح کیا کہ حملے میں ملوث تمام شرپسندوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے رینجرز اہلکاروں پرحملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے موجود اہلکاروں کو نشانہ بنانا کھلی دہشتگردی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ رینجرز اور پولیس پرحملوں میں ملوث ملزمان کو قانون کےکٹہرے میں لایا جائے، جام شہادت نوش کرنے والے رینجرز اور پولیس اہلکار قوم کے بہادر بیٹے تھے۔

چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ شہید اہلکاروں کے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، شہدا کےدرجات کی بلندی،زخمی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں۔

مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شرپسندوں کی گاڑی سے رینجرز اہلکاروں کو کچلنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہید ہونے والے کسی کے بیٹے اور بھائی تھے، ظلم کیا گیا، کیا دوسروں کو مارنا اور زخمی کرنا پُرامن احتجاج ہوتا ہے، فسادی اور شرپسند سیاسی تاریخ کا خونی باب لکھ رہے ہیں۔

گورنر پنجاب

گورنر پنجاب سلیم حیدر خان نے کہا کہ ملک دشمن عناصر ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے سرگرم عمل ہو جاتے ہیں, احتجاج مسائل کا حل نہیں۔

شرجیل میمن

سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے اسلام آباد میں رینجرزکے 4 جوانوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شرپسندوں نے قانون کی حکمرانی کو روندا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ناقابل معافی حملہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے ڈیوٹی پر موجود رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی تھی۔

شرپسندوں کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کے نتیجے میں 6 اہلکار شہید ہوئے جن میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

حادثے کے نتیجے میں 4 رینجرز اور ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، مجموعی طور پر اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں جن میں متعدد شدید زخمی ہیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024