9 مئی سے متعلق مقدمے میں شاہ محمود سمیت دیگر کیخلاف 2 دسمبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات سے متعلق ایک مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی اور عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 2 دسمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے 9 مئی کو عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے کی سماعت کی۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی، عمرسرفرازچیمہ سمیت دیگرکےخلاف فرد جرم کی تاریخ مقرر کردی، عدالت 2 دسمبر کو فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے آئندہ سماعت تمام ملزمان کو طلب کرلیا۔
ادھر 9 مئی کو شیر پاؤ پل پر تقاریر و جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے پر سماعت کے دوران لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے فرد جرم کے خلاف درخواست پرپراسکیوشن سے جواب طلب کرلیا۔
عدالت نےآئندہ سماعت پرسرکاری گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرانےکے لیے طلب کرلیا، عدالت نے جیل ٹرائل کی مزید کارروائی 28 نومبر تک ملتوی کر دی، شاہ محمود قریشی، عمرسرفراز اور ڈاکٹریاسمین راشد سمیت دیگر نےفرد جرم کو چیلنج کررکھا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔