• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

حکومت کا پی ایس ڈی پی منصوبوں کو 3 سال میں مرحلہ وار مکمل کرنے کا فیصلہ

شائع November 25, 2024
— فوٹو: ڈان
— فوٹو: ڈان

حکومت نے اہم منصوبوں کی بروقت تکمیل اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت جاری منصوبوں کو 3 سال میں مرحلہ وار مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں پی ایس ڈی پی پروجیکٹس برائے مالی سال 25-2024 کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا جس میں حکام کی جانب سے انہیں بریفنگ دی گئی۔

یہ اقدام 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کے تحت موجودہ 90 کھرب روپے کے ترقیاتی پورٹ فولیو کو کم کرنے کی چار جہتی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پی ایس ڈی پی کی بنیاد پر آگے بڑھنے کا لائحہ عمل طے کیا گیا تھا، اگر اس کو درست نہیں کیا گیا تو موجودہ رفتار سے اسے مکمل ہونے میں 14 سال سے زائد کا وقت لگے گا۔

اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مقرر کردہ شرائط ایک نقطہ آغاز ہونا چاہیے جس کے لیے ’تمام تکنیکی طور پر منظور شدہ منصوبوں کا ایک بار جائزہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ ان میں سے کون سے منصوبے بروقت مکمل کیے جاسکتے ہیں‘۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ رواں سال کے پی ایس ڈی پی کا ششماہی جائزہ لینے کے بجائے سہ ماہی جائزہ لینا لازمی قرار دیا جائے گا اور آئندہ مالی سال میں ان نئے منصوبوں کو شامل کرنے کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی جو موجودہ حکومت کی ترجیحات کو پورا کریں گے۔

پی ایس ڈی پی کے جائزے کے نتائج پر رپورٹ

آئی ایم ایف پروگرام کے تحت حکومت پی ایس ڈی پی کے نتائج کی جائزہ رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں سال کے دوران صرف 37 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، رواں سال ایک ہزار 71 ترقیاتی منصوبے وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ ہیں جن میں سے صرف 105 منصوبوں پر تقریباً 80 کام ہوچکا ہے اور وہ تکمیل کے قریب ہیں۔

260 ارب روپے مالیت کے 85 غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبے رواں سال کے پورٹ فولیو کا حصہ ہیں۔

وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت دو روز قبل ہونے والے اجلاس میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں پروگرام کے لیے 5 ماہ کے لیے مختص 26 فیصد بجٹ میں سے بمشکل 6.6 فیصد بجٹ خرچ کیا گیا ہے۔

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ مختلف وزارتوں اور ایجنسیوں کے مطالبے کی بنیاد پر رواں سال کے پی ایس ڈی پی کو 20 کھرب 53 ارب روپے کی ضرورت تھی لیکن بجٹ میں اسے 14 کھرب روپے مختص کیا گیا تھا جسے بعد میں آئی ایم ایف کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کم کرکے 11 کھرب روپے کردیا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں سال کے دوران اخراجات کی رفتار پہلے 5 ماہ میں بہت سست رہی اور صرف 9 وزارتوں کے پاس فنڈز کا استعمال 11 سے 18 فیصد تھا جب کہ دیگر 6 وزارتیں اپنی سالانہ مختص رقم کا 5 فیصد سے زائد خرچ کرنے میں کامیاب رہیں۔

بقیہ 27 وزارتوں یا ڈویژنز کے اخراجات کی سطح 5 فیصد سے بھی کم تھی، جن میں سے 10 کے پہلے 5 ماہ میں اخراجات صفر تھے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024