• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

مریم نواز سے اب کبھی ملاقات نہیں کروں گا، گورنر پنجاب

شائع November 23, 2024 اپ ڈیٹ November 23, 2024 01:56pm
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

گورنر پنجاب سلیم حیدر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے فیصلہ سازی کے عمل میں ان کو اعتماد میں نہیں لیا جارہا ہے لہٰذا وہ اب کبھی وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ملاقات نہیں کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان صوبے کی جامعات میں وائس چانسلرز کے تقرر میں تاخیر پر بھی تلخی پیدا ہوئی تھی، اس بار انہوں نے صوبائی دارالحکومت میں اسلام آباد میں واقع نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی جانب سے منعقدہ سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کے ساتھ ملاقات کے دوران صوبائی حکومت کے رویے پر مایوسی کا اظہار کیا۔

سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز ملکہ بن چکی ہیں، انہوں نے وائس چانسلرز کے تقرر کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ میرٹ کے معاملات پر مجھے کبھی فون یا مشاورت نہیں کرتی ہیں۔

وفاقی حکومت کی حمایت سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اگر پیپلز پارٹی نے حمایت واپس لے لی تو مسلم لیگ (ن) کی حکومت گھٹنے ٹیک دے گی‘۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پنجاب میں میرٹ کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، اتحادی کی حیثیت سے پیپلز پارٹی سے تمام گورننس معاملات میں مشاورت کی جانی چاہیے۔

گورنر پنجاب نے نشاندہی کی کہ اپنے آئینی عہدے اور پروٹوکول کے باوجود وہ خود وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ملنے گئے اور انہیں یقین دلانے کی کوشش کی کہ پیپلز پارٹی ان کے لیے کوئی مسئلہ پیدا نہیں کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پچھلے 6 مہینوں کے دوران میں نے ان سے متعدد بار فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن کوئی جواب نہیں ملا کیونکہ انہوں نے کبھی بھی کسی مسئلے پر مشورہ نہیں کیا، لہٰذا اب میں ان سے نہیں ملوں گا۔‘

سلیم حیدر نے کہا کہ پنجاب میں دونوں جماعتوں کے درمیان تعلقات تعطل کا شکار ہیں اور انہوں نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد بنانے کا تجربہ ماضی میں بھی تلخ رہا ہے تاہم پیپلز پارٹی کو امید تھی کہ مسلم لیگ (ن) نے ماضی سے سبق سیکھا ہوگا، لیکن تحریری معاہدے اور مشاورتی کمیٹیاں تشکیل دینے کے باوجود فیصلوں پر کبھی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024