اسٹاک مارکیٹ میں آج بھی زبردست تیزی، 100 انڈیکس 97 ہزار کی تاریخی حد عبور کر گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں آج بھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1700 پوائنٹس اضافے کے ساتھ پہلی بار 97 ہزار کی تاریخی حد عبور کر گیا۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق 12 بج کر 19 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 813 پوائنٹس یا 0.85 فیصد اضافے کے ساتھ 96 ہزار 360 پر پہنچ گیا جو گزشتہ روز 95 ہزار 546 پر بند ہوا تھا۔
بعد ازاں مارکیٹ میں مزید تیزی دیکھی گئی اور ویب سائٹ کے مطابق دوپہر ایک بج کر 24 منٹ پر 100 انڈیکس 1400 پوائنٹس یا 1.57 فیصد اضافے کے ساتھ 97 ہزار کی تاریخی حد عبور کر گیا۔
اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا سلسلہ جاری رہا اور 100 انڈیکس 1781 پوائنٹس یا 1.86 فیصد اضافے کے بعد 97 ہزار 328 پر بند ہوا۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے کہا کہ بینچ مارک میں تیزی کی وجہ رٹیلائزر سیکٹر کی کارکردگی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوجی فرٹیلائزر کمپنی (ایف ایف سی) اور فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ (ایف ایف بی ایل) کے منافع کی وجہ سے مارکیٹ میں مثبت رجحان ہے اور اس کے باعث سیاسی خدشات پس منظر میں چلے گئے ہیں۔
اویس اشرف نے کہ جب لوگ موجودہ سیاسی بے یقینی صورتحال کی وجہ سے محتاط رہتے ہیں تو ادارے مقررہ آمدنی میں کمی اور میکرو اکنامک آؤٹ لک میں بڑھتے اعتماد سے حوصلہ پا کر فعال طور پر اپنا ایکویٹی پورٹ فولیو بنا رہے ہیں۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ آج اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی قیادت کھاد سیکٹر نے کی۔
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ آج مارکیٹ میں تیزی پی آئی بی [پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز] کے منافع میں کمی کی وجہ ہے جب کہ فنڈز، انشورنس کمپنیاں، اور انفرادی سرمایہ کار بتدریج فکسڈ انکم انسٹرومنٹس سے ایکویٹی کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔
گزشتہ کئی روز سے اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھا جا رہا ہے جب کہ 2 روز قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای-100 انڈیکس 96 ہزار کی تاریخی حد عبور کر گیا تھا۔
چیز سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق منی بجٹ نہیں لایا جا رہا اور آئی ایم ایف کی جانب سے سامنے آنے والے مثبت اشاروں نے بھی مارکیٹ میں مثبت رجحان کو فروغ دیا جس کے باعث اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار ہے۔
تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ کچھ تجزیہ کار سیاسی صورتحال کے بارے میں محتاط ہیں، سیاسی صورتحال ممکنہ طور پر اس تیزی کے رجحان کو کم کر سکتی ہے۔
ان کے علاوہ عارف حبیب لمیٹڈ میں ریسرچ ہیڈ ثنا توفیق نے کہا کہ میکرو اکنامک عشاریوں اور لیکویڈیٹی میں بہتری کی وجہ سے مثبت رجحان برقرار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ملک میں سیاسی لحاظ سے خدشات موجود ہیں، لیکن میرے خیال میں بنیادی چیزیں اب بھی موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ خاص طور پر کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے کی وجہ سے مثبت رجحان برقرار ہے۔
اس سے ایک روز قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں ستمبر کے 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں ملک میں مسلسل تیسرے مہینے 34 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا سرپلس دیکھنے میں آیا جو درآمدات کو محدود کرنے کی حکومتی پالیسی میں تسلسل کا عکاس ہے۔