• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان کو اگلی سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت

شائع November 21, 2024
— فوٹو: پی ٹی آئی ایکس
— فوٹو: پی ٹی آئی ایکس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کو توہین الیکشن کمیشن کیس میں اگلی سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن و الیکشن کمشنر کیس کی سماعت ہوئی، ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

دوران سماعت الیکشن کمیشن کے خیبرپختونخوا کے ممبر نے کہا کہ عمران خان کی تو کل ضمانت ہوگئی تھی جس پر ان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ان کی کسی اور کیس میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے، تاہم شواہد ریکارڈ کرنے کے لیے ملزم کی حاضری ضروری ہوتی ہے۔

الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نے کہا کہ حکام نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک سے حاضری کا بندوبست ہو جائے گا۔

جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر عمران خان کی ویڈیو لنک سے حاضری یقینی بنائی جائے۔

ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئندہ سماعت پر شواہد و گواہوں کے بیان ریکارڈ کرے گا۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

پس منظر

اگست 2022 میں الیکشن کمیش نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو مختلف جلسوں، پریس کانفرنسز اور متعدد انٹرویوز کے دوران الزمات عائد کرنے پر الیکشن کمیشن کی توہین اور ساتھ ہی عمران خان کو توہین چیف الیکشن کمشنر کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے نوٹس میں عمران خان کے مختلف بیانات، تقاریر، پریس کانفرنسز کے دوران اپنے خلاف عائد ہونے والے بے بنیاد الزامات اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے خلاف استعمال ہونے والے الفاظ، غلط بیانات و من گھڑت الزامات کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان کو 30 اگست کو اپنے جواب کے ساتھ کمیشن میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ کمیشن نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو توہین الیکشن کمیشن کے نوٹسز جاری کیے ہیں اور کہا گیا ہے کہ 30 اگست کو ذاتی حیثیت یا بذریعہ وکیل پیش ہوں۔

نوٹس میں کہا گیا تھا کہ پیمرا کے ریکارڈ کے مطابق عمران خان نے 11 مئی، 16 مئی، 29 جون، 19، 20 جولائی اور 7 اگست کو اپنی تقاریر، پریس کانفرنسز اور بیانات میں الیکشن کمیشن کے خلاف مضحکہ خیز اور غیر پارلیمانی زبان استعمال کی، توہین آمیز بیانات دیے اور بے بنیاد الزامات عائد کیے جو براہ راست مرکزی ٹی وی چینلز پر نشر ہوئے۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان کو مخاطب کرکے نوٹس میں مزید کہا تھا کہ آپ نے 12 جولائی کو بھکر میں ہونے والے جلسے میں خطاب کیا جو ’اے آر وائی‘ پر نشر ہوا اور ساتھ ہی اگلے دن روزنامہ ’ڈان‘ میں شائع ہوا، جس میں آپ نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین آمیز باتیں کیں اور ان پر من گھڑت الزامات عائد کیے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024