• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

عمران خان کو رہا، اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے، علی امین گنڈاپور

شائع November 20, 2024
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور— فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے۔

ڈان نیوز کے مطابق ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ ’اب نہیں تو کبھی نہیں، ہم نہیں تو کون‘ کو ثابت کرنے کا وقت آچکا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ظلم کے نظام کا مقابلہ کریں گے اور انصاف لیں گے یا غلامی قبول کریں گے، مزید کہنا تھا کہ عمران خان ہماری اور ہماری نسلوں کی جنگ لڑ رہا ہے، ہم بانی پی ٹی آئی کو مایوس نہیں کریں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ مذاکرات عمران خان کی رہائی سے شروع ہوں گے اور آگے بڑھیں گے، تحریک انصاف کا نظریہ ہمارا جنون ہے اور جنون مرتا نہیں بلکہ بڑھتا ہے۔

واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی 10 لاکھ روپے کے مچلکے اور 2 ضامنوں کے عوض ضمانت منظور کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

عدالت نے اپنے حکم نامے میں خبردار کیا تھا کہ درخواست گزار ضمانت کا غلط فائدہ نہ اٹھائے، جب تک کہ عدالت استثنیٰ نہ دے، درخواست گزار کو ہر سماعت پر ٹرائل کورٹ میں حاضر ہونا ہوگا۔

ادھر، پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو احتجاج کی کال دے رکھی ہے، سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے واضح کیا تھا کہ احتجاج میں رہنماؤں کی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔

بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ احتجاج کے دوران گرفتاریوں سے بچیں جبکہ احتجاج کے لیے مؤثر تحریک اور وفاداری کی بنیاد پر ہی پی ٹی آئی میں ان کے مسقبل کا فیصلہ ہوگا۔

آج پی ٹی آئی کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا تھا کہ احتجاج کی کال برقرار ہے، 24 نومبر کو ہرصورت میں احتجاج ہوگا، کسی فالس فلیگ آپریشن کا حصہ نہیں بنیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024