فخر زمان میچ ونر ہے، فٹ ہوگا تو ترجیح دی جائے گی، عاقب جاوید
پاکستان کی وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ فخر زمان میچ ونر ہے، فٹ ہوگا تو ترجیح دی جائے گی، میرا کوچنگ میں 20 سال کا تجربہ ہے، ڈبل رول سے کوئی مشکل نہیں ہوگی،ابھی ون ڈے اور چیمپئنز ٹرافی اولین ترجیح ہے، ٹی 20 میں کافی تبدیلیاں نظر آئیں گی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہاکہ فخر زمان کی فٹنس کے مسائل جیسے ہی حل ہوئے، ان کی سلیکشن کو دیکھیں گے، انہوں نے کہا کہ ملتان ٹیسٹ سے اب تک کوچ اور کپتان کی مشاورت کے بعد ہی سلیکش کمیٹی ٹیم کا اعلان کرتی ہے، ملتان ٹیسٹ سے لیکر اب تک ایسا کوئی موقع نہیں آیا کہ کوچ اور کپتان سے مشاورت نہ کی گئی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ملتان ٹیسٹ میں جو ٹیم پہلا میچ کھیلی، اسی ٹیم نے راولپنڈی ٹیسٹ کھیلا، اسی طرح ون ڈے بھی میں جس ٹیم نے پہلا میچ کھیلا، تیسرے میچ میں بھی وہی ٹیم تھی، ہمارا مقصد یہ ہے کہ دستیاب کھلاڑیوں میں سے بہترین 11 کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم تشکیل دیکر پاکستان کے لیے میچ جیتنے کی کوشش کی جائے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ کوچ ایک حد تک کردار ادا کرتا ہے، آپ ایک ماحول مہیا کرسکتے ہیں، واضح اور دوٹوک پیغامات دے سکتے ہیں کہ کیسی کرکٹ کھیلنی ہے، تیاری میں کھلاڑیوں کی مدد کرسکتے ہیں لیکن بلآخر نتیجہ تو ٹیم اور کپتان ہی لے کر آتا ہے۔
اس سوال پر کہ مستقبل میں ہیڈ کوچ اور کنوینر سلیکشن کمیٹی میں سے کس عہدے کو ترجیح دیں گے؟ عاقب جاوید نے کہاکہ پچھلے 20 سال سے کوچنگ کررہا ہوں، کوچنگ میرا پیشن اور پیشہ ہے، آگے جو مواقع نظر آئیں گے اس حساب سے فیصلہ کروں گا۔
انہوں نے کہاکہ بحیثیت کنوینر سلیکشن کمیٹی اور ہیڈ کوچ کو وہ ٹیم کے انتخاب کے لیے کپتان سے مشاورت کریں گے اور پھر اپنی اور کپتان کی رائے سلیکشن کمیٹی کے سامنے رکھیں گے جو ٹیم کا انتخاب کرے گی۔
دورہ آسٹریلیا سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا کبھی بھی پاکستان کیلئے آسان نہیں رہا، جب ٹیم جارہی تھی تو سب نے جیت کو خارج ازامکان قرار دیا تھا لیکن انہی کھلاڑیوں نے نئے کپتان کی قیادت میں یہ کردکھایا، جو 22 سال بعد بڑی کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ ٹی 20 میں بھی ہمارے پاس جیت کے مواقع آئے تھے،ٹی 20 میں میچ میں واپس آنے کے مواقع کم ہوتے ہیں، اگر انہیں بروقت استعمال نہ کریں تو میچ ہارجاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ابھی ون ڈے اور چیمپئنز ٹرافی ہماری پہلی ترجیح ہے، ابھی آپ کو ٹیم میں ایک تسسلس اور ہم آہنگی نظر آئےگی، ٹی 20 ورلڈکپ میں ابھی ایک سال سے زیادہ عرصہ باقی ہے، ٹی 20 میں کافی تبدیلیاں نظر آئیں گی، نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ دورہ زمبابوے کے لیے بھی دونوں ٹیموں کی سلیکشن میں بڑے کھلاڑیوں کو آرام کرایا گیا ہے اور نئی کھلاڑیوں کو پیغام دیا گیا ہے کہ آپ کو موقع مل رہا ہے تو اس سے فائدہ اٹھائیں، انہوں نے کہاکہ جب تک مواقع مہیا نہیں کریں گے، کھلاڑیوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔
عبوری ہیڈ کوچ نے ایک سوال پر کہا کہ صائم ایوب اچھی سمت میں جارہا ہے، ٹی 20 میں اس سے اچھے رن نہیں ہوئے لیکن ون ڈے اور ٹیسٹ میں جس طرح اس نے اپنا مزاج اور تکنیک دکھائی ہے، بالآخر وہ اچھا آپشن ہے، زمبابوے میں بھی نئے کھلاڑیوں کو موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ کوشش یہی ہے کہ ابھی توجہ ون ڈے پر مرکوز رکھیں اور ٹیم کو حتمی شکل دینے کی طرف جائیں اور ٹی 20 میں گنجائش رکھیں، ٹیم میں گنجائش رکھیں اور کھلاڑیوں کو موقع دیں گے تو نیا ٹیلنٹ ملے گا۔