• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

گیس کے 35 فیصد نئے ذخائر کی فروخت کی منظوری

شائع November 19, 2024
— فوٹو: ڈان
— فوٹو: ڈان

ملک میں گیس کے نئے دریافت ہونے والے ذخائر کا ایک تہائی حصہ نجی کمپنیوں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کے دوران کمیٹی نے سرکاری ملکیت والی گیس کمپنیوں کی جانب سے تقریباً ایک سال کی مزاحمت کے بعد یہ فیصلہ کیا۔

کمیٹی نے ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنیوں کے لیکویڈیٹی چیلنجز کو کم کرنے اور آف شور ایکسپلوریشن میں 4 سے 5 ارب ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بولی کے ذریعے نئے دریافت ہونے والے گیس کے ذخائر کا 35 فیصد تھرڈ پارٹی کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نئے گیس ذخائر کی 35 فیصد مقدار فروخت کرنے کی تجویز اب قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کی ایگزیکٹو کمیٹی کو پیش کی جائے گی۔

کمیٹی کی جانب سے دیے گئے بیان میں کہا گیا کہ اس تجویز میں پہلے سال کے لیے 10 کروڑ معیاری کیوبک فٹ یومیہ کی حد شامل تھی ، جس کے بعد سالانہ جائزہ لیا جائے گا۔

دوسری جانب اس تجویز پر غور کرنے اور اس کی منظوری کے لیے ایکنک کا اجلاس منگل کو ہوگا۔

جنوری میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ پر مشتمل مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے ای اینڈ پی کمپنیوں کو ذخائر تیسرے فریق کو فروخت کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

سی سی آئی نے گیس کمپنیوں اور پیٹرولیم ڈویژن سے کہا کہ وہ 35 فیصد غیر مختص شدہ گیس تھرڈ پارٹی کو فروخت کرنے کا فریم ورک تیار کریں اور اسے ایکنک سے منظور کروائیں تاہم اس فیصلے پر 11 ماہ بعد بھی عمل درآمد ہونا باقی تھا۔

سرکاری ملکی کی دو گیس کمپنیاں سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) اس پر عمل درآمد میں رکاؤٹ بن رہی تھیں، اور سی سی آئی کے فیصلے کو واپس لینے کے لیے لابنگ کر رہی ہیں۔

پیر کو ہونے والے اجلاس کے دوران اسحٰق ڈار نے کہا کہ نہ تو سی سی آئی کا فیصلہ واپس لیا جاسکتا ہے اور نہ ہی آف شور بلاکس میں 4 سے 5 ارب ڈالر کی ممکنہ سرمایہ کاری کو موخر کیا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) سیکٹر کو درپیش چینلجز سے نمٹنے کے لیے نائب وزیراعظم کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ ایک جامع ایکشن پلان تیار کیا جاسکے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024