بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے ترجمان شہید
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں شامی بعث پارٹی کے دفتر پر بغیر کسی انتباہ کے اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف شہید ہوگئے۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ راس النبا پر اسرائیلی حملے میں اریان کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف شہید ہوگئے ہیں۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق بعث پارٹی کی لبنانی شاخ کے سیکریٹری جنرل علی حجازی نے حزب اللہ کے میڈیا عہدیدار عفیف کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
عفیف حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کے قریبی سمجھے جاتے تھے، جنہیں ستمبر میں اسرائیلی حملے میں شہید کر دیا گیا تھا۔
محمد عفیف گزشتہ 4 سال سے حزب اللہ کے میڈیا سیل کی نمائندگی کر رہے تھے اور وہ بطور ترجمان مقامی اور غیر ملکی صحافیوں کو معلومات فراہم کرتے تھے۔
حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کی موت کے بعد محمد عفیف نے بیروت میں متعدد پریس کانفرنس کیں جب کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر ڈرون حملوں کی اطلاع بھی انہوں نے ہی ایک پریس کانفرنس کے دوران دی تھی۔
تاہم اسرائیلی فورسز کی اس بلڈنگ پر فضائی حملے کی دھمکی کے بعد یہ پریس کانفرنس فوری طور پر ختم کردی گئی تھی، اس دوران محمد عفیف نے صحافیوں کو بتایا کہ جب ہمیں اسرائیل کی کارروائیاں نہیں ڈرا سکیں تو پھر ان کی دھمکیوں سے کیا ہوگا۔
اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملے
اتوار کو اسرائیل کی جانب سے لبنان کے مختلف حصوں میں فضائی کارروائیاں جاری رہیں، اس دوران اقوام متحدہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ہمارے امن دستوں کو ’تقریباً 40 بار‘ نشانہ بنایا گیا۔
لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کی امن افوج (یونیفل) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ایک مسلح افراد کے ایک گروپ نے ہفتے کے روز جنوبی لبنان میں امن افواج کے قافلے کو روکنے کی کوشش کی‘۔
بیان میں کہا گیا کہ اس دوران غیر ریاستی عناصر کی جانب سے ’امن افواج کے دستوں پر 40 حملے کیے گئے تاہم اس دوران کوئی اہلکار بھی زخمی نہیں ہوا۔