• KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm
  • KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm

رجسٹرڈ وی پی این پر بھی غیر شرعی مواد دیکھنا صریحاً ناجائز ہے، سربراہ اسلامی نظریاتی کونسل

شائع November 17, 2024
ڈاکٹر راغب نعیمی: فائل فوٹو
ڈاکٹر راغب نعیمی: فائل فوٹو

اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا ہے کہ رجسٹرڈ ملک میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کے ذریعے بھی غیر شرعی مواد دیکھنا صریحاً ناجائز ہے، ملک میں وی پی این کا مثبت استعمال بہت کم ہے کیونکہ وہ زیادہ تر غیر اخلاقی مواد تک بے نامی رسائی حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

انہوں نے صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے وی پی این کو رجسٹر کریں تاکہ ٹریسیبلٹی کو یقینی بنایا جاسکے اور اسکے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دیا جاسکے۔

ڈان نیوز ٹی وی کے پروگرام ’دوسرا رخ ود نادر گورمانی‘ میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ راغب نعیمی نے کہا کہ وی پی این کے استعمال کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ کوئی سراغ نہ لگایا جاسکے کہ کون آدمی کہاں سے انٹرنیٹ استعمال کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم رجسٹرڈ وی پی این کی اجازت دے رہے ہیں، رجسٹرڈ وی پی این کا ہونا الگ بات ہے اور غیر رجسٹرڈ وی پی این الگ بات ہے، رجسٹرڈ وی پی این پر انجام دی جانے والی کوئی بھی سرگرمی قابل سراغ ہوگی اور مثبت کاموں کے لیے وی پی این کا استعمال محدود ہوگا۔

کیا رجسٹرڈ وی پی این پر غیر شرعی مواد دیکھنا جائز ہے؟ اس سوال پر انہوں نے کہاکہ وی پی این رجسٹرڈ ہو یا غیر رجسٹر اس کے ذریعے غیر شرعی مواد دیکھنا کسی صورت جائز نہیں۔

وی پی این دنیا بھر دنیا بھر میں انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے اپنے ملکوں میں ناقابل رسائی یا پابندی کا شکار مواد تک رسائی کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں دیگر ممنوعہ ویب سائٹس کے علاوہ وی پی این کو ایکس تک رسائی کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے جمعے کو اعلامیے میں کہا تھا کہ غیر اخلاقی یا غیر قانونی مواد تک رسائی کے لیے وی پی این کا استعمال شریعت کے خلاف ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا تھا کہ اسلامی قوانین حکومت کو برائی کے پھیلاؤ کا سبب بننے والے اقدامات کو روکنے کی اجازت دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ متنازع، توہین آمیز یا قومی سالمیت کے خلاف مواد کے فروغ کا سبب بننے والے کسی بھی پلیٹ فارم کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024