فافن نے ملک بھر میں الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری کردی
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی الیکشن ٹریبونلز کے حوالے سے تازہ ترین رپورٹ سامنے آگئی جس میں کہا گیا ہے کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کے حوالے سے بنائے گئے الیکشن ٹربیونلز نے اب تک صرف 17 فیصد درخواستوں پر فیصلے کیے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق فافن نے کہا ہے کہ پاکستان بھر کے الیکشن ٹریبونلز نے مزید 20 درخواستوں کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد اب تک مجموعی طور پر 60 درخواستوں پر فیصلہ کیا جاچکا ہے جبکہ 23 میں سے7 ٹریبونلز نے ابھی تک کسی بھی درخواست پر فیصلہ نہیں کیا۔
فافن نے 23 ٹریبونلز میں دائر 377 میں سے 350 درخواستوں کی نشاندہی کی اور ان کا سراغ لگایا اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران پٹیشنز نمٹانے کی رفتار میں معمولی بہتری آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں کے ٹریبونلز بلوچستان کے مقابلے میں یچھے ہیں، بلوچستان کے 3 ٹریبونلز نے 51 میں سے 30 نتائج کے تنازعہ کو نمٹایا ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں 6 ٹریبونلز نے 42 میں سے صرف 8 درخواستوں کا فیصلہ کیا۔
فافن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ کے 5 ٹریبونلز نے 83 میں سے محض 12 درخواستوں کو نمٹایا ہے جبکہ اسے لاہور ہائی کورٹ اورالیکشن کمیشن آف پاکستان کے درمیان تشریحی اختلافات سے اپنے قیام میں تاخیر کا سامنا رہا ہے۔
فافن نے بتایا کہ پنجاب کے ٹریبونلز 155 درخواستوں میں سے صرف 10 یعنی 6 فیصدکو ہی حل کرسکے ہیں، صوبے میں الیکشن ٹریبونل کے نوٹیفکیشن کے باوجود ریٹائرڈ ججوں پر مشتمل 8 میں سے 4 ٹریبونلز نے ابھی تک سماعت شروع نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ٹریبونلز میں 3 زیرالتوا درخواستوں پر الیکشن کمیشن پاکستان نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں دیا، صوبائی نشستوں پر فیصلہ ہونے والے 51 تنازعات میں سے 29 بلوچستان اسمبلی سے جبکہ 9 سندھ اسمبلی، 7 پنجاب اور 6 خیبرپختونخوا اسمبلی سے متعلق ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقوں سے متعلق 9 درخواستوں کا فیصلہ ہوا ہے جبکہ پنجاب اور سندھ میں3، 3، خیبرپختونخوا میں 2 اور بلوچستان میں ایک درخواست ہے۔
اب تک صوبائی حلقوں سے متعلق 239 درخواستوں میں سے 21 فیصد کا فیصلہ ہو چکا ہے جبکہ قومی اسمبلی کی حلقہ بندیوں سے متعلق 111 درخواستوں میں سے صرف 9 فیصد کا فیصلہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر میں فافن کی الیکشن ٹربیونلز کے حوالے سے سامنے آنے والی ایک اور رپورٹ کہا گیا تھا کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کے حوالے سے بنائے گئے الیکشن ٹربیونلز نے 11 فیصد درخواستوں پر فیصلے کیے ہیں۔
فافن نے کہا تھا کہ 334 درخواستوں میں سے صرف 40 درخواستیں نمٹائی گئیں، پنجاب کے 43 کیسز کے بارے معلومات حاصل نہیں کی جا سکیں۔
فافن رپورٹ کے مطابق الیکشن ایکٹ کے تحت ٹربیونلز نے 180 دن میں انتخابی عذزرداریوں کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے، اس میں کہا گیا کہ بہت سے کیسز تکنیکی بنیادوں پر خارج کیے گئے، نمٹائے گئے 40 کیسز میں سے 3 منظور جبکہ 37 خارج کیے گئے تھے۔