• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی ٹرافی کی اسلام آباد میں رونمائی

شائع November 16, 2024
— تصویر: ڈان نیوز
— تصویر: ڈان نیوز

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی چیمپئنز ٹرافی 2025کی ٹرافی کی اسلام آباد کے سیاحتی مقام پاکستان مونیومنٹ پر رونمائی کر دی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق چیمپینز ٹرافی کی تقریب رونمائی میں سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے شرکت کرنا تھی تاہم وہ تقریب میں شریک نہیں ہوسکے تاہم اس موقع پر شائقین کی کثیر تعداد موجود تھی جنہوں نے یادگار لمحات کو محفوظ کرنے کے لیے سلفیاں بھی لیں۔

آئی سی سی کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق چیمئنز ٹرافی کا آج شروع ہونے والا دورہ 27 جنوری کو اختتام کو پہنچے گا، دورے کے دوران ٹرافی اسلام آباد کے مختلف مقامات کے علاوہ ٹیکسلا، خانپور ایبٹ آباد، مری، نتھیا گلی سے ہوتی ہوئی کراچی جائے گی۔

26 نومبر کو ٹرافی افغانستان کے لیے روانہ ہوگی، جہاں سے بنگلہ دیش، جنوبی افریقا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور بھارت سے ہوتی ہوئی 27 جنوری 2025 کو واپس پاکستان پہنچے گی۔

اس سے قبل آئی سی سی نے آج چیمپئنز ٹرافی کے دورہ پاکستان کا شیڈول تبدیل کرتے ہوئے ہنزہ ، اسکردو اور مظفرآباد کو فہرست سے نکال دیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پی سی بی نے بھارتی بورڈ کا چیمپئنز ٹرافی کے دورے کے روٹ پر اعتراض مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی سی سی ٹرافی کے دورے میں آزاد کشمیر شامل کرنے پر اعتراض ناجائز ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول اور دورے کا روٹ آئی سی سی کا منظور کردہ ہے اور یہ آئی سی سی کے مشورے اور مرضی سے فائنل ہوا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی سی سی خود روٹ اور شیڈول فائنل کرنے کے بعد کیسے اعتراض کر سکتا ہے، ماضی میں شیڈول اور ٹرافی کے دورے کا روٹ فائنل ہونے کے بعد کبھی تبدیل نہیں کیا گیا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بھارت، پاکستان آنے سے انکار کے بعد ٹرافی ٹور پر کیسے اعتراض کر سکتا ہے، جو ملک پاکستان آنے سے انکاری ہو اس کا اعتراض کیسے جائز ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹرافی ٹور کا شیڈول 16 سے 24 نومبر تک کا ہے، روٹ میں اسلام آباد، ہنزہ، گلگت، مری اور مظفر آباد شامل ہیں، بھارت 2023 کی ورلڈ کپ ٹرافی لداخ کے متنازع علاقے کیسے لے گیا تھا؟

ذرائع کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے ہمیشہ آئی سی سی اور کمرشل پارٹنرز کے ساتھ مل کر کھیل کے مفید تر مفاد میں کام کیا جبکہ اس معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کے ساتھ ٹرافی ٹور کے لیے مکمل رابطے میں ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کے کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے اعتراض کیا تھا کہ ٹرافی کو اسکردو، ہنزہ اور مظفرآباد کے شہروں میں نہ لے جایا جائے۔

ٹائمز آف انڈیا نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھارتی بورڈ کے اعتراض پر پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کشمیر لے جانے سے روک دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024