فہد مصطفیٰ نے ’کبھی میں کبھی تم‘ کے سیکوئل پر خاموشی توڑ دی
پروڈیوسر و اداکار فہد مصطفیٰ نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے اپنے مقبول ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ کے سیکوئل پر خاموشی توڑ دی۔
’کبھی میں کبھی تم‘ کا آغاز جولائی کے شروع میں ہوا تھا اور 5 نومبر کو اس کی آخری قسط نشر کی گئی اور ڈرامے کا اختتام بھی خوشگوار انداز میں کرنے پر صارفین بھی خوش دکھائی دیے تھے۔
تاہم سوشل میڈیا پر بعض مداحوں نے مطالبہ کرنا شروع کیا کہ ’کبھی میں کبھی تم‘ کا سیکوئل بنایا جانا چاہیے، جس پر اب ڈرامے کے پروڈیوسر و اداکار فہد مصطفیٰ نے خاموشی توڑ دی۔
فہد مصطفیٰ نے حال ہی میں ’سم تھنگ ہاٹ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ وہ ابتدائی طور پر ڈرامے میں خود کام نہیں کرنا چاہتے تھے لیکن حالات ایسے بن گئے کہ انہیں خود ہی کام کرنا پڑا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ہانیہ عامر نے بھی انہیں مشورہ دیا کہ وہ خود ہی ’مصطفیٰ‘ کا کردار ادا کریں، جس کے بعد انہوں نے اس میں کام کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر وہ 40 سے 50 دن تک مسلسل شوٹنگ کرکے فلم مکمل کرتے ہیں لیکن انہوں نے ڈرامے کے لیے 9 ماہ تک کا عرصہ لگایا اور شوٹنگ 9 ماہ تک چلتی رہی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ڈرامے میں نعیمہ بٹ کے کردار کے لیے بھی پہلے کسی اور کا سوچا گیا تھا لیکن پھر نعیمہ بٹ کو کاسٹ کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی شکوہ کیا کہ ان کے ڈرامے میں کام کرنے کےبعد بعض اداکاروں نے ان کے ساتھ کام کرنے سے بھی انکار کیا، تاہم انہوں نے ان کے نام نہیں بتائے۔
فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ فلموں میں ان کا مقابلہ ہمیشہ سے ہمایوں سعید کے ساتھ رہا اور وہ ان کے شکست بھی کھاتے رہے لیکن ڈراموں میں ان کا مقابلہ بہت سارے محنتی اور مقبول اداکاروں سے تھا، اس لیے وہ پریشانی کا شکار بھی تھے۔
انہوں نے فیروز خان، احد رضا میر، وہاج علی اور بلال عباس کو ڈراموں کے مقبول اداکار قرار دیا اور کہا کہ انہیں ان سے ڈر بھی تھا۔
انہوں نے ڈرامے کی تمام کاسٹ کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ عماد عرفانی، ہانیہ عامر اور جاوید شیخ جیسے اداکاروں نے محنت کرکے ڈرامے کو مقبول بنایا۔
ایک سوال کے جواب میں فہد مصطفیٰ نے واضح کیا کہ ان کا ’کبھی میں کبھی تم‘ کے سیکوئل بنانے کا کوئی ارادہ نہیں۔
انہوں نے دلیل دی کہ انہوں نے مذکورہ ڈراما پیسے کمانے کے لیے نہیں بنایا لیکن اب وہ مذکورہ ڈرامے سے پیسہ بنائیں گے اور ان کا ڈرامے کا سیکوئل بنانے کا کوئی ارادہ نہیں، وہ پاگل نہیں ہیں۔