موجودہ حکمرانوں سے جو کام لینا تھا، لے لیا گیا، شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حکمرانوں سے جو کام لینا تھا، وہ لے لیا گیا ہے، اب یہ خود کہہ رہے ہیں کہ انڈے اور ٹماٹر پڑتے ہیں۔
اسلام آباد کچہری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اللہ تعالیٰ کی مدد سے یاسر محمود کی عدالت سے بری ہوا ہوں، میں اپنے وکلا اور لوگوں کا مشکور ہوں جنہوں نے میرا کیس لڑا، اب بس دہشت گردی کے 14 کیس رہ گئے ہیں، ایسے کئی کیسز کے حوالے سے سردار محمد مصروف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان حکمرانوں سے جو کام لینا تھا وہ لے لیا گیا ہے، جن لوگوں نے ان سے جتنا کام لینا تھا، ہوگیا ، کسانوں کو پہلے ہی گندم کا ریٹ نہیں مل رہا، یہ آئی ایم ایف کے شکنجے کی حکومت ہے۔
انہوں نے نام لیے بغیر بظاہر حکمران اتحاد کی بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آب دونوں پارٹیاں نفرت کا نشان ہیں، ہر کوئی آپ سے نفرت کرتا ہے، اب یہ خود کہہ رہے ہیں کہ انڈے اور ٹماٹر پڑتے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ یہ نہ ہو کہ حالات قومی حکومت کی طرف چلے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ منی پور میں مسلمانوں کے ساتھ جو ہو رہا ہے، ڈوب مرنے کا مقام ہے، کوئی بیان نہیں دیا گیا، چین ہم سے خفا ہے، انہوں نے چینی سفیر کی بے عزتی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتا تو لعنت ہو اس پر بھارت کشمیر میں کیا کررہا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میں یہاں تھا ہی نہیں جب واقع ہوا مگر دہشت گردی کے مقدمات بنا دیئے گئے، موچھ، لسبیلہ، مری میں کیس ہوا جو جگہ میں نے دیکھی ہی نہیں، اب دہشت گردی کی عدالت میں 14 کیسز کی سماعت ہوگی۔
شیخ رشید نے کہا کہ مجھے کہا گیا تھا کہ آپ کا سامان واپس لوٹادیا جائے گا، مگر سامان واپس نہیں ہوا۔