• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

’ٹرین میں ہراساں کیا‘، خواجہ آصف نے لندن پولیس کو رپورٹ درج کرا دی

شائع November 14, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے لندن میں پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے کے دوران بدتمیزی کے واقعے کی رپورٹ مقامی پولیس کو درج کرا دی۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف پاکستان ہائی کمیشن لندن پہنچے اور پولیس کو ٹرین میں چھری سے قتل کی دھمکی اور ہراسانی کے واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اس حوالے سے تحقیقات لندن ٹرانسپورٹ پولیس کر رہی ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ افسوس ناک واقعہ 11 نومبر 2024 کو سہ پہر تقریباً ساڑھے تین بجے الزبتھ لائن میں پیش آیا، انہوں نے بتایا کہ لندن میں نجی دورے پر ہوں، اپنے ایک عزیز کے ہمراہ الزبتھ لائن کے ذریعے ریڈنگ جا رہا تھا۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ تین سے چار افراد پر مشتمل ایک خاندان کے افراد نے ٹرین میں ہراساں کیا، بلا اجازت ویڈیو بنائی، نازیبا الفاظ کا استعمال کیا اور چھری سے قتل کرنے کی دھمکی دی۔

محمد آصف نے درخواست کی کہ واقعے میں ملوث کسی فرد کو نہیں پہچانتا، لندن ٹرانسپورٹ پولیس سی سی ٹی وی ویڈیوز کی مدد سے متعلقہ ملزمان کا سراغ لگائے۔

انہوں نے کہا کہ قتل کی دھمکیاں اور ہراساں کرنے کے ایسے مذموم واقعات برطانیہ میں مقیم 17لاکھ پاکستانی نثراد برطانوی شہریوں کے لیے بھی باعث شرم اور قابل افسوس ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف سے لندن میں پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے کے دوران بدتمیزی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی۔

وزیر دفاع ویڈیو بنانے والے اور ان سے بدتمیزی کرنے والے کی کسی بات کا جواب نہیں دیتے اور اسٹیشن پہنچنے پر وہاں سے روانہ ہوجاتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے ساتھ ہونے والے واقعے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی پاکستانی شہری کے ساتھ بدتہذیبی قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ خواجہ آصف کو دھمکیوں اور گالیوں کی مذمت کرتے ہیں جب کہ سابق چیف جسٹس کے معاملے پر پاکستانی ہائی کمیشن مقامی اتھارٹیز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024