• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عمران خان کی احتجاج کی کال پر پارٹی متحرک، اراکین پنجاب اسمبلی مشاوت کیلئے پشاور طلب

شائع November 14, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے ارکان پنجاب اسمبلی کو 24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے مشاورت کے لیے کل خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور طلب کرلیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اہم پیغام ارکان اسمبلی کو پہنچائیں گی جب کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے بھی احتجاج کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ہری پور میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سے ملاقات کرکے احتجاج کی کال پر تبادلہ خیال کیا۔

علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کی ملاقات میں صوبائی وزرا اور وکلا بھی موجود تھے، دونوں رہنماؤں نے زیادہ سے زیادہ کارکنوں کو اسلام آباد لانے کا فیصلہ کیا اور مرکزی و صوبائی قیادت کو اہم ذمہ داریاں سونپنے پر غور کیا۔

رہنماؤں نے ملاقات میں احتجاج ہر صورت کامیاب بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وضاحت دی کہ 24 نومبر کے احتجاج کی کال کا مقصد بانی پی ٹی آئی اور تحریک کے بے گناہ کارکنوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ آئین و قانون کی بالادستی ہے۔

ادھر اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے واضح کردیا کہ عمران نے حکم دیا ہے، وہ اس پر لبیک کہیں گے، عمران خان باس ہیں، وہ حکم دیتے ہیں، ہم اس کی پیروی کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا بات نہیں ہوئی وہ الگ بات ہے آج جائیں گے خان صاحب سے ملاقات کریں گے۔

مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا،علیمہ خان

دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ نوجوان نسل پاکستان کے لیے کھڑے ہوں، نوجوان نسل کے لیے بانی پی ٹی آئی نے پیغام دیا کہ آپ لوگوں نے ملک چھوڑ کر نہیں جانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بھی بانی پی ٹی آئی نے پیغام دیا ہے، 24 نومبر کی تاریخ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کی تیاریاں شروع کردیں، پیغام دیا کہ ابھی سے گھروں میں بیٹھ کر منصوبہ بندی شروع کردیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سوشل میڈیا کے نوجوان بھی 24 نومبر کے لیے تیاری پکڑ لیں، کراچی اور کوئٹہ کے لوگ اپنے صوبوں میں احتجاج کریں۔

علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی 24 نومبر کی فائنل احتجاج کی کال ہے، بانی پی ٹی آئی نے آج ساری لیڈر شپ کو براہ راست پیغام دیا کہ 24 نومبر کو احتجاج کامیاب کرائیں اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا، تمام پی ٹی آئی کارکنان 24 نومبر کو اسلام آباد پہنچیں۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے شیخ وقاص اکرم نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بانی پی ٹی آئی کی گفتگو سنسر کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت جمہوریت کا قبرستان بن چکا ہے، منڈیٹ چور حکمران 24 کروڑ عوام کو غلام بنانا چاہتے ہیں، یہاں قانون کی کوئی عملداری نہیں، عوام کے لب سینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے تحت 10 سالہ مارشل لا کا بندوبست کیا گیا، ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے قائد کو غیر قانونی طور پرحراست میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج میں بھی بہت مشکل پیش آرہی ہے، ہر رکن اپنی بساط کے مطابق مسلسل احتجاج کرتے چلے آرہے ہیں، ہمارے تمام احتجاج پرامن احتجاج تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں کسی کو پرامن احتجاج کرنے کا آئینی حق بھی نہیں دیا جارہا، توشہ خانہ 2 میں بریت کی درخواستیں بھی آج خارج کردی گئی، بانی پی ٹی آئی نے پورے پاکستان کو نکلنے کی کال دی ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ عوام پر لازم ہے کہ سب 24 نومبر کو نکلے، بانی پی ٹی آئی نے آج طلبہ اور نوجوانو کو مخاطب کیا ہے، نوجوان اور طلبہ کو بانی پی ٹی آئی اپنی طاقت سمجھتے ہیں، وزیراعلی کے پی علی امین گنڈاپور صوبے کے قافلہ کی قیادت کرینگے، اس کال کو کوئی معمولی نہ سمجھے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال دی ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو احتجاج کی حتمی کال دے دی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ مطالبات تسلیم کیے جانے تک احتجاج جاری رہے گا جب کہ قوم نے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے کہ وہ آزادی میں رہنا چاہتے ہیں یا نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024