• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm

کراچی سمیت سندھ کے 18 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن، پاکستان پیپلز پارٹی آگے

شائع November 15, 2024 اپ ڈیٹ November 15, 2024 12:08am
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی سمیت سندھ کے 18 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کو برتری حاصل ہوگئی۔

ڈان نیوز کے مطابق اندرون سندھ سے ضمنی بلدیاتی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی جبکہ صوبائی دارالحکومت کراچی سے جماعت اسلامی آگے ہے۔

کراچی کے نتائج

کراچی میں 6 اضلاع میں ہونے والے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل ممبر وارڈ کی 10 نشستوں پر مختلف سیاسی جماعتوں کے 68 امیدواروں میں مقابلہ ہوا۔

کراچی سے موصول ہونے والے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق کورنگی کی ماڈل کالونی میں یوسی 7 چیئرمین کی نشست پر جماعت اسلامی امیدوار انصار اللہ پہلے نمبر پر جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار امام بخش دوسرے نمبر پر رہے۔

لیاقت آباد میں یو سی 7 پر چیئرمین کی نشست پر جماعت اسلامی کے سلیم اللہ پہلے اور پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔

منگھو پیر میں یو سی 5 وارڈ چار پر کونسلر کی نشست پر جماعت اسلامی کے امیدوار عرفان عمر پہلے نمبر پر، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فہیم خان دوسرے نمبر پر رہے جبکہ پیپلزپارٹی امیدوار عرفان قریشی تیسرے نمبر پر رہے۔

ملیر کی یو سی 9 وارڈ 3 پر چیئرمین کی نشست پر پیپلزپارٹی امیدوار بابر مگسی2 ہزار 574 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جبکہ یوسی 7 پر پیپلزپارٹی امیدوار آصف تنولی پہلے، جماعت اسلامی کے امیدوار اکرام اللہ 2 اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اعظم خان تیسرے نمبر پر رہے۔

اندرون سندھ کی بیشتر نسشتوں پر پیپلز پارٹی کامیاب

اندرون سندھ ضمنی بلدیاتی الیکشن کے نتائج میں پاکستان پیپلز پارٹی اب تک سرفہرست ہے، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق حیدرآباد، سکھر، نوابشاہ، لاڑکانہ سمیت دیگر اضلاع میں زیادہ تر نشستیں پیپلز پارٹی نے حاصل کی جبکہ بعض نشستوں پر آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے۔

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق حیدر آباد میں پیپلز پارٹی نے 2 چیئرمین اور ایک وائس چیئرمین کی نشست حاصل کی، جبکہ اسی شہر کی یوسی 125 قاسم آباد کے چیئرمین کی نشست پر پیپلز پارٹی کے استحسان برکت ببر 310 ووٹ لےکر کامیاب ہوئے۔

حیدرآباد کے علاقے حسین آباد ٹاؤن کی یوسی 140 پر بھی پیپلز پارٹی کے ذوالفقار جانوری چیئرمین اور عمران بلوچ وائس چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ یو سی 50 کے چیئرمین کی نشست پر آزاد امیدوار عدنان رشید 220 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

دوسری جانب سکھر کی دونوں بلدیاتی نشستوں پر پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا، یونین کونسل سنگرار کے چیئرمین کی نشست پر پیپلزپارٹی کے مرید عباس شاہ 4 ہزار 728 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ یونین کونسل بیراج کالونی کے وائس چیئرمین کی نشست پر بھی غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے ارشاد سولنگی ایک ہزار 212 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

لاڑکانہ میں رتوڈیرو کے وارڈ نمبر 2 کی جنرل کونسلر کی نشست پر بھی پیپلز پارٹی کے منٹھار عمرانی کامیاب ہوئے جبکہ نوشہروفیروز کی یو سی نئوآباد کے غیر سرکاری وغیرحتمی نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کےامیدوار فدا حسین 2 ہزار206 ووٹ لےچیئرمین منتخب ہوئے۔

قمبرشہدادکوٹ کی یو سی لاکھا کے جنرل کونسلر کی نشست پر آزاد اميدوار عبدالقیوم لاکھو نے کامیابی حاصل کی۔

پولنگ کے دوران تصادم

سندھ کے 18 اضلاع میں ہونے والے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر پولنگ پر امن رہی تاہم کچھ مقامات پر تصادم بھی دیکھنے میں آیا۔

کراچی کے علاقے گزری میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے دوران میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامی گتھم گتھا ہوگئے جبکہ سندھ کے ضلع مٹیاری میں پولنگ کے دوران پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے کارکنوں میں تصادم کا ناخوشگوار واقعہ بھی پیش آیا۔

کراچی میں 10 نشستوں پر انتخابات

کراچی میں ضلع جنوبی، ضلع غربی،ضلع کیماڑی، ضلع وسطی، ملیر اور کورنگی میں ضمنی بلدیاتی انتخابات ہورہے ہیں جس کے لیے 168 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، ان میں 136 انتہائی حساس قرار دیے گئے، جبکہ 26 پولنگ اسٹیشن حساس اور 5 نارمل قرار دیئے گئے۔

لیاقت آباد کے تمام 31 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دے دیا گیا، یوسی 9 ٹی ایم سی ملیر میں قائم 11 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں اور یوسی 8 ٹی ایم سی ماڈل کالونی میں قائم 21 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیے گئے ہیں، یوسی 13 ٹی ایم سی صدر میں 7 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس، 5 حساس اور 5 نارمل قرار دیے گئے ہیں۔

حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر 16 سے 18 پولیس اہلکار تعینات ہیں جب کہ حساس پولنگ اسٹیشنوں پر 8 سے 12 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ خالی بلدیاتی نشستوں کے ضمنی انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے شیڈول جاری کیا تھا جس کے مطابق پولنگ 14 نومبر کو ہوگی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024