سابق بھارتی کرکٹر سنجے بنگر کا بیٹا جنس تبدیل کروانے کے بعد لڑکی بن گیا
سابق بھارتی کرکٹر اور کوچ سنجے بنگر کا بیٹا آریان ’ ہارمونز ریپلیسمنٹ تھیراپی’ کروانے کے بعد لڑکی بن گیا۔
بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سنجے بنگر کے بیٹے کی انسٹاگرام پر کی گئی پوسٹ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان کی ہارمونل ریپلسمنٹ تھیراپی طویل عرصے سے جاری تھی۔
سنجے بنگر کے بیٹے اریان بنگر نے اپنی جنس تبدیل کروانے کے بعد اپنا نام ’عنایا‘ رکھا ہے۔
جنس تبدیلی کے بعد اریان بنگر (عنایا بنگر) نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کی جو خبروں کی زینت بنی ہوئی ہے، انہوں نے ’ہاورمنز ریپلیسمنٹ تھیراپی‘ کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے، اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ سنجے بنگر کا بیٹا باضابطہ طور پر لڑکی بن چکا ہے۔
اریان بنگر (عنایا) نے سوشل میڈیا پر اپنی جنس تبدیلی کے بعد ویڈیو اپلوڈ کی جس میں انہوں نے لڑکی بننے پر خوشی کا اظہار کیا۔
عنایا بنگر کے کیپشن میں لکھا تھا کہ ’ طاقت میں کمی مگر خوشی حاصل ہو رہی ہے، ابھی راستہ طویل ہے لیکن ہر قدم میں خود کو مزید پانے کا احساس ہوتا ہے۔’
ایک اور پوسٹ میں عنایا بنگر نے لکھا کہ بچپن سے ہی انہیں کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق تھا، وہ اپنے والد کو دیکھ کر بہت خوش ہوتے تھے کیونکہ انہوں نے ملک کی نمائندگی اور کوچنگ کی، ان کو دیکھ کر مجھے بھی ان کے نقش قدم پر چلنے کا شوق پیدا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ ہی میرا جنون، مستقبل تھا، میں نے اپنی پوری زندگی ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں گزاری، لیکن میں نے کبھی بھی اپنے پسندیدہ کھیل کو چھوڑنے کا نہیں سوچا تھا۔
لیکن اب میں تلخ حقیقت سے گزر رہا ہوں، ہارمون تھیراپی (ایچ آر ٹی) کی وجہ سے میرا جسم بڑی حد تک بدل چکا ہے جس کی وجہ سے میں جسمانی طاقت اور کھیل کی صلاحیتیں کھو رہا ہوں جن پر میں کبھی انحصار کرتا تھا۔’
ہارمون ریپلیسمنٹ تھیراپی کیا ہے؟
’ہارمون ریپلیسمنٹ تھیراپی کے دوران جسم کے کچھ ہارمونز کو بیماریوں یا عمر بڑھنے کی وجہ سے تبدیل کیا جاتا ہے۔‘
عام طور پر خواتین کو ہارمون تھیراپی اس وقت تجویز کی جاتی ہے جب وہ مینوپاز سے گزر رہی ہوں، جس میں ایسٹروجن اور پروجیسٹرون کی کمی کو پورا کیا جاتا ہے۔
ہارمون تھیراپی گولیوں، پیچز، جیل اور کریم سے کی جاسکتی ہے، اگرچہ یہ بہت سے مریضوں کی زندگی بچا سکتی ہے، لیکن اس کےکچھ خطرات اور مضر اثرات بھی ہیں، جس میں خون جمنا، فالج اور چھاتی کے کینسر کے امکانات میں اضافہ شامل ہے۔
مجموعی طور پر، ہارمونل ریپلیسمنٹ تھیراپی ایک مؤثر طبی علاج ہے جو ہارمون کی بے ترتیبی کو کنٹرول کرنے اور کچھ لوگوں میں عمومی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔
انفرادی صحت کے اہداف اور ضروریات کے مطابق ہارمونل تھیراپی کا دورانیہ مختلف ہوتا ہے۔
اس کے مکمل اثرات ظاہر ہونے میں تین ماہ تک لگ سکتے ہیں، تاہم علامات میں کمی ایک ہفتے کے اندر شروع ہو جاتی ہے، کچھ افراد کو قلیل مدتی تھیراپی کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ کچھ کو طویل عرصے تک علاج درکار ہوتا ہے۔’