• KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am
  • KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am

کوئی ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں، چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، حکومت کا دوٹوک فیصلہ

شائع November 10, 2024

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے بھارت کے پاکستان نہ آنے کے فیصلے سے پی سی بی کو آگاہ کردیا جبکہ حکومت پاکستان نے بھارتی ہٹ دھرمی اور پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب دینےکا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگربھارت نہیں آیا توپاکستان ورلڈکپ سمیت کسی ایونٹ میں شرکت نہیں کرےگا۔

ڈان نیوز کے مطابق آئی سی سی نے ایک مختصر سی ای میل کے ذریعے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

اس حوالے سے حکومتی ذرائع کا کہنا ہےکہ بھارت کے پاکستان نہ آنے کے معاملے پر حکومت پاکستان نے سخت موقف اپنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، بھارت کے پاکستان نہ آنے کی صورت میں پاکستان بھی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2026 سمیت بھارت میں ہونے والے کسی بھی ایونٹ میں شرکت نہیں کرےگا۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی اور کسی بھی قسم کا ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں ہو گا، حکومتی ذرائع نے سوال اٹھایا کہ ساری ٹیمیں پہلے بھی پاکستان آچکیں اور اب بھی آنے کو تیار ہیں تو بھارت کیوں نہیں آئے گا؟

حکومتی ذرائع نے کہا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نے تمام تیاریاں مکمل کرلیں، تمام ٹیمیں پاکستان آنے کے لیے تیار ہیں تو بھارت کیوں تیار نہیں؟

حکومتی ذرائع نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہاکہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، کسی بھی قسم کا ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں ہوگا، اگربھارت نہیں آتا توپاکستان ورلڈکپ سمیت کسی ایونٹ میں شرکت نہیں کرےگا۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی اولمپیکس 2036کی بولی کے خلاف بھی حکومت نے خط لکھنے کا سوچ لیا ہے۔

واضح رہے کہ اسپورٹس ویب سائٹ کرک انفو نے گزشتہ روز رپورٹ کیا تھاکہ بھارتی ٹیم کو اپنی حکومت کی جانب سے پاکستان جانے کی اجازت نہیں ملی، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2025 ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہونے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے رواں ہفتے کے اوائل میں آئی سی سی کو آگاہ کیا تھا، تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا بی سی سی آئی نے اپنے فیصلے سے زبانی طور پر آگاہ کیا، رپورٹ کے مطابق یہ ممکن ہے کہ آئی سی سی پی سی بی کو بتانے کے لیے تحریری مراسلے کا منتظر ہے۔

ادھر، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے بھارتی میڈیا رپورٹس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ انڈین کرکٹ بورڈ نے چیمئنز ٹرافی 2025 کے لیے اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کیا تو ہم سے بھی اچھے کی امید نہ رکھے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا تھا کہ بھارت نے انکار کیا تو مجھے اپنی حکومت سے رجوع کرنا پڑے گا، اگر بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے تحریری طور پر کچھ آیا تو حکومت کے پاس جاؤں گا، بھارت نے انکار کیا تو ہم سے بھی اچھے کی امید نہ رکھے۔

خیال رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھارت کے تمام میچز ایک ہی شہر (لاہور) میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور میں واہگہ بارڈر کی وجہ سے میچز رکھے گئے ہیں تاکہ بھارتی شہری ان میچز میں آسانی سے شرکت کرسکیں۔

تاہم، چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بھارت کی شمولیت اب بھی سوالیہ نشان ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دورہ پاکستان کا فیصلہ بھارتی حکومت پر چھوڑا ہوا ہے اور بھارتی حکومت کی جانب سے اس بارے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔

گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024