توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا جو 12 نومبر کو سنایا جائے گا جبکہ ان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کر دی گئی۔
اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس پر سماعت کی۔
اس موقع پر عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ بشریٰ بی بی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل آئیں۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر وکلا صفائی اور اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہوگئے۔
بعد ازاں، عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا، جو 12 نومبر کو سنایا جائے گا۔
فرد جرم عائد کرنے کی کاروائی مؤخر
دریں اثنا، توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کر دی گئی۔
واضح رہے کہ 5 نومبر کو عدالت نے توشہ خانہ 2 کیس میں آئندہ سماعت پر بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل نے استدعا کی تھی کہ بریت کے حوالے سے متعدد دستاویزات جمع کروانا چاہتے ہیں وقت دیا جائے، جس پر عدالت نے سماعت کی سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی تھی۔
پس منظر
یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی تھی۔
نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
جبکہ 13جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔