حزب اللہ کا اسرائیلی بحری فوجی مرکز پر 24 گھنٹوں میں دوسرا حملہ
حزب اللہ دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی شہر حیفا کے قریب بحری فوجی مرکز کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے، یہ 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں دوسرا حملہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ لبنانی گروپ کا کہنا تھا کہ کہ دشمن اسرائیل کے حملوں اور قتلِ عام کے جواب میں حیفا کے شمال مغرب میں سٹیلا میریس بحری فوجی مرکز کو میزائلوں کے ایک سلسلے سے نشانہ بنایا۔
ایک علیحدہ بیان میں گروپ نے حیفا کے جنوب مشرق میں واقع رمت ڈیوڈ ایئربیس پر بھی میزائل سے حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
واضح رہے کہ 17 ستمبر کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پیجر دھماکوں کے اگلے ہی روز حزب اللہ کو ایک اور بڑا دھچکا لگا تھا، جہاں حزب اللہ کے شہید ارکان کے جنازے میں شریک افراد کے ساتھ ساتھ دیگر افراد کے واکی ٹاکیز میں دھماکے ہوئے تھے جس سے کم از کم 14 افراد شہید ہو گئے تھے۔
ادھر، 18 ستمبر کو حزب اللہ نے پیجر دھماکوں کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیلی فوج کی توپوں کے ٹھکانوں کو میزائل سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
19 ستمبر کو ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم نے کہا تھا کہ پیجر اور واکی ٹاکی حملے کرکے اسرائیل نے تمام ’سرخ لکیریں‘ عبور کر لی ہیں اور ان حملوں کو جنگی جرائم یا اعلان جنگ تصور کیا جا سکتا ہے۔
اس کے بعد سے صہیونی ریاست نے لبنان پر حملے تیز کر رکھے ہیں، جس کی شدت کے باعث اب تک لاکھوں افراد اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
لبنان کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں لبنان میں اب تک کم از کم 3 ہزار 50 افراد شہید اور 13 ہزار 658 زخمی ہو چکے ہیں۔