• KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm
  • KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm

امریکی فوجی جج نے نائن الیون حملوں کے ماسٹر مائنڈ کے ساتھ ’ڈیل‘ بحال کردی

شائع November 8, 2024
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

ایک امریکی فوجی جج نے نائن الیون کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد اور 2 دیگر ملزمان کے لیے معاہدوں کی درخواست کو بحال کر دیا ہے، جسے تین ماہ قبل امریکی سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے ختم کر دیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ فوجی جج نے فیصلہ دیا ہے کہ تینوں ملزمان کے معاہدے درست اور قابل عمل ہیں۔

استغاثہ کے پاس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا موقع ہے، لیکن یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ آیا وہ ایسا کریں گے۔

ترجمان پینٹاگون میجر جنرل پیٹ رائڈر کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہم فیصلے کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس وقت ہمارے پاس کہنے کو مزید کچھ نہیں ہے۔

جولائی 2024 کے آخر میں امریکی محکمہ دفاع نے کہا تھا کہ 11 ستمبر 2001 کے دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے تین افراد نے پلی ڈیل کرلی ہے۔

نائن الیون کے مدعیٰ علیہان کے خلاف کیسز برسوں سے پری ٹرائل اسٹیج پر موجود ہیں، اب ایسا لگتا تھا کہ حل ہونے کے قریب ہیں، جبکہ ملزمان کیوبا میں موجود گوانتاناموبے جیل میں قید ہیں۔

تاہم اگست 2024 کے اوائل میں امریکی سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے نائن الیون حملوں کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے اعلان کے 2 روز بعد ہی اسے واپس لے لیا تھا۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ متاثرین کے اہل خانہ، ہمارے سروس ممبران اور امریکی عوام اس کے مستحق ہیں کہ وہ اس معاملے میں فوجی کمیشن کے ٹرائلز کو دیکھیں۔

جولائی کے آخر میں بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے 11 ستمبر 2001 کے دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے تین افراد نے پلی ڈیل کرلی تھی۔

بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ خالد شیخ محمد، ولید محمد صالح مبارک بن عطاش، اور مصطفی احمد آدم الحوساوی کو کیوبا میں امریکی بحریہ کے اڈے گوانتانامو بے میں برسوں سے بغیر کسی مقدمے کے قید رکھا گیا ہے۔

امریکی خبر رساں اداروں نے رپورٹ کیا تھا کہ یہ افراد استغاثہ کی جانب سے سزائے موت کی درخواست نہ کرنے پر رضامندی کے بدلے جرم قبول کر لیں گے۔

یاد رہے کہ خالد شیخ محمد کو وسیع پیمانے پر اس حملے کا معمار سمجھا جاتا ہے، جس میں ہائی جیکرز نے مسافر طیاروں کو اپنے قبضے میں لے لیا اور انہیں نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور واشنگٹن سے باہر پینٹاگون سے ٹکرا دیا تھا۔

پینسلوینیا میں مسافروں کی جانب سے ہائی جیکرز کے خلاف جوابی کارروائی کے باعث چوتھا طیارہ ایک کھیت میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

ایک امریکی تعلیم یافتہ انجینئر خالد شیخ محمد مارچ 2003 میں پاکستان میں حواساوی کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔

استغاثہ نے دلیل دی تھی کہ اس نے امریکی عمارتوں میں طیاروں کو ہائی جیک کرنے اور اڑانے کا اپنا خیال القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن تک پہنچایا، اور بعد میں کچھ ہائی جیکروں کو بھرتی کرنے اور انہیں تربیت دینے میں مدد کی۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024