شوگر ایڈوائزری بورڈ کا مزید چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے سے انکار
شوگر ایڈوائزری بورڈ نے مزید چینی برآمدکرنے کی اجازت دینے سے انکار کرنے کے علاوہ 21 نومبر سے کرشنگ شروع نہ کرنے والی شوگر ملز کےخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں شوگر کے اسٹاک کی مجموعی صورتحال پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں آنے والے سیزن کے لیے گنے کی فصل کے تخمینے اور چینی کے مجموعی اسٹاک کی پوزیشن کا جائزہ لیا گیا۔
شوگر ایڈوائزری بورڈ نے مقامی مارکیٹ میں چینی کی موجودہ قیمتوں پر اطمینان ظاہر کیا۔
رپورٹ کے مطابق شوگر ملز مالکان نے مزید 5 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا، تاہم وفاقی وزیر رانا تنویر نے واضح کردیا کہ جب تک برآمد کا پہلا کوٹہ مکمل نہیں ہوتا، مزید اجازت نہیں دے سکتے۔
شوگر ایڈوائزری بورڈ کی جانب سے واضح کیا گیا کہ تمام شوگر ملز 21 نومبر سے کرشنگ شروع کر دیں گی، 21 تاریخ سے کرشنگ نہ کرنے والی ملوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی کابینہ نے شوگر ملز مالکان کی جانب سے 21 نومبر سے پیداوار شروع کرنے کی شرط پر مزید 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ برآمد کی جانے والی چینی کی ریٹیل قیمت کا بینچ مارک فی کلو 145 روپے 15 پیسے مقرر ہے، بینچ مارک سے ریٹیل قیمت بڑھنے پر چینی کی برآمد فوری منسوخ ہوگی۔
اس منظوری کے بعد جون 2024 سے مجموعی طور پر 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی، اس سے قبل وفاقی حکومت 2 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے چکی تھی۔
وفاقی کابینہ نے 25 ستمبرکو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی تھی جب کہ جون میں ایک لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔