شاہ رخ خان کو فلمی انداز میں قتل کی دھمکی
بولی وڈ بادشاہ کہلانے والے شاہ رخ خان کو فلمی انداز میں قتل کی دھمکی ملنے کے بعد پولیس کی تفتیش بھی فلمی انداز میں آگے بڑھی، جس کا نتیجہ بھی فلمی نکلا۔
بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق شاہ رخ خان کو 5 نومبر کو موبائل فون پر قتل کی دھمکی موصول ہوئی تھی اور ساتھ ہی میں دھمکانے والے شخص کو خود کو ’ہندوستانی‘ بتا کر اداکار سے 50 لاکھ روپے بھتے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
دھمکی موصول ہونے کے بعد اداکار نے پولیس میں مقدمہ دائر کروایا تو پولیس نے فلمی انداز میں تیزی سے تفتیش کرتے ہوئے ملزم تک رسائی حاصل کرلی، تاہم ملزم تک پہنچنے کے بعد پولیس کے لیے معاملہ مزید سنگین بن گیا۔
رپورٹ کے مطابق شاہ رخ خان کو جس فون نمبر سے قتل کی دھمکی موصول ہوئی تھی، وہ مسلمان وکیل فیضان خان کا تھا جو کہ اصل میں ریاست چھتیس گڑھ کے رہائشی ہیں لیکن وہ ممبئی میں رہائش پذیر ہیں۔
پولیس نے مذکورہ ملزم کو گرفتار کرکے ان سے تھانے میں پوچھ گچھ کی تو ملزم نے بتایا کہ دو دن قبل ہی ان کا فون ان سے چھینا گیا تھا، جس کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) بھی ان کے پاس ہے اور انہوں نے ممبئی میں ہی موبائل چھیننے کی رپورٹ درج کروائی تھی۔
ملزم نے پولیس کو بتایا کہ جس وقت شاہ رخ خان کو دھمکی موصول ہوئی، اس وقت وہ کورٹ میں کیس کے سلسلے میں موجود تھے، انہوں نے اداکار کو کوئی دھمکی نہیں دی۔
وکیل فیضان خان نے مزید بتایا کہ انہوں نے خود شاہ رخ خان کے خلاف مقدمہ دائر کروا رکھا ہے، وہ کیسے اداکار کو دھمکی دے سکتے ہیں۔
ملزم کے مطابق انہوں نے شاہ رخ خان کے خلاف 1994 کی فلم ”انجام“ میں ہرن کی لاش سے متعلق بولے گئے ڈائلاگ پر ان کے خلاف مقدمہ دائر کروا رکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی سلمان خان کو دھمکی دینے والے بشنوئی گینگ سے دوستی ہے، اس کمیونٹی کے لوگ ’ہرن‘ کو مارنے پر ناراض ہوجاتے ہیں، اس لیے انہوں نے بھی شاہ رخ خان کے خلاف ’ہرن‘ کے حوالے سے ڈائلاگز بولنے پر مقدمہ دائر کروایا اور انہوں نے اداکار کو دھمکی نہیں دی، پولیس مزید تفتیش کرکے ان کے فون کو ٹریس کرے اور معلوم کرے کہ اداکار کو کس نے دھمکی دی ہے۔
شاہ رخ خان کو کسی چھینے گئے موبائل سے دھمکی دیے جانے کے معاملے پر پولیس نے فلمی انداز میں اگرچہ تفتیش تو کی لیکن اسے سسپنس فلموں کی طرح کیس میں مزید سسپنس دیکھنے کو ملا اور باقی لوگ بھی حیران رہ گئے۔
شاہ رخ خان سے قبل سلمان خان کو بھی بشنوئی گینگ کے کارندے متعدد بار کالے ہرن کے شکار پر قتل کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔
بشنوئی بھارت کا ایک قبائلی قبیلہ ہے جو کہ کالے ہرن سمیت ہرن کی تمام اقسام کے شکار اور قتل کے خلاف ہوتا ہے، اسی وجہ سے ہی وہ سلمان خان کو بار بار قتل کی دھمکیاں دیتے آ رہے ہیں۔
سلمان خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 کی دہائی میں فلم کی شوٹنگ کے دوران باقی ساتھیوں کے ہمراہ نایاب کالے ہرن کا شکار کیا تھا۔