• KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

وزیراعلیٰ سندھ نے 6 ہفتوں میں ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ لینے کی ہدایت کردی

شائع November 6, 2024
نراد علی شاہ۔ فائل فوٹو
نراد علی شاہ۔ فائل فوٹو

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) سمیت تمام ٹیسٹ میں شفافیت لانے کا حکم دیا اور 6 ہفتوں میں ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ لینے کی ہدایت کردی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا، اس دوران کابینہ کو بتایا گیا کہ ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ 18-2017 سے لیا جارہا ہے۔

سندھ کابینہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی، حیدرآباد، نوابشاہ، سکھر اور لاڑکانہ میں ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے جب کہ حالیہ امتحان میں پیپر لیک ہونے کا مقدمہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

جس پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پیپر لیک ہونا صرف بدنامی نہیں بلکہ اس سے بچوں کا مستقبل بھی خراب ہوتا ہے۔

مراد علی شاہ نے ایم ڈی کیٹ سمیت تمام ٹیسٹ میں شفافیت لانے کا حکم دیا اور 6 ہفتوں میں ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ لینے کی ہدایت کردی۔

وزیراعلی سندھ نے آئی بی اے سکھر کے ٹیسٹ کے لیے 23کروڑ 20 لاکھ روپے کی منظوری دے دی۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں ہونے والے ایم ڈی کیٹ میں ایک لاکھ 60 ہزار امیدواروں نے شرکت کی تاہم 50 سے زائد طلبہ پر نقل کرنے کے الزامات میں مقدمات درج کیے گئے اور اس دوران 2 طلبہ کو گرفتار بھی کیا گیا۔

بعد ازاں، 15 امیدواروں نے مشترکہ طور پر سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے 22 ستمبر کو صوبے میں ایم ڈی کیٹ کا انعقاد کیا تھا جس میں مبینہ طور پر امتحان سے ایک دن پہلے متعدد پرچے منظر عام پر آئے تھے جس سے امتحانی عمل کی شفافیت پر شکوک و شبہات پیدا ہوئے۔

4 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران 4 ہفتوں میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024