اسلام آباد: بی این پی-مینگل کے رہنماؤں اختر لانگو، شفیع محمد کی ضمانت منظور
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے سینیٹ ہال میں گھسنے اور اسلحہ لے جانے کے کیس میں بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سابق اراکین صوبائی اسمبلی اختر حسین لانگو اور شفیع محمد کی ضمانت منظور کرلی۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں رہنماؤں کے خلاف درج سینیٹ میں اسلحہ لے جانے کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے مقدمے کی سماعت کی، دلائل سننے کے بعد عدالت نے 20 ہزار روپے کے مچلکوں کی عوض اختر لانگو اور شفیع محمد کی ضمانت منظور کرلی۔
یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے یکم نومبر کو اختر حسین لانگو اور شفیع محمد کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
30 اکتوبر کو انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سابق رکن صوبی اسمبلی اختر حسین لانگو اور شفیع محمد کو مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔
25 اکتوبر کو انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے بی این پی-مینگل کے گرفتار سابق رکن بلوچستان اسمبلی اختر حسین لانگو اور شفیع محمد کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا تھا۔
اس سے قبل 24 اکتوبر کو اسلام آباد پولیس نے بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل سمیت پارٹی کے کئی رہنماؤں کے خلاف فاقی دارالحکومت کے تھانہ سیکریٹریٹ میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا تھا، جس میں ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ملک کے ایوان بالا (سینیٹ) کے عملے کو زدوکوب کیا۔
بی این پی کے رہنماؤں کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) سینیٹ کے جوائنٹ سیکریٹری جمیل احمد کی مدعیت میں درج کی گئی، جس میں اختر مینگل اور ساتھیوں کے خلاف دہشت گردی سمیت 7 دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔
ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ سربراہ بی این پی اور ان کے ساتھیوں نے سینیٹ کے اسٹاف کو زد و کوب کیا، اس میں مزید الزام لگایا گیا کہ اختر مینگل اور ان کے ساتھی پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہوئے جبکہ ان افراد کے پاس اسلحہ بھی تھا۔
ایف آئی آر میں درخواست کی گئی کہ مذکورہ ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔