بھارت 25 سال بعد ہوم سیریز میں وائٹ واش
نیوزی لینڈ نے تیسرے ٹیسٹ میچ میں بھارت کو 25 رنز سے شکست دے کر میزبان ٹیم کو پہلی بار ہوم سیریز میں وائٹ واش کردیا جبکہ بھارت کو اپنے گھر پر 12 سال بعد ٹیسٹ سیریز میں شکست اور 25 سال بعد کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارت کے شہر ممبئی میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں 235 رنز بنائے جس کے جواب میں بھارت نے 263 رنز بناکر 28 رنز کی برتری حاصل کی۔
دوسری اننگز میں مہمان ٹیم 174 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی اور بھارت کو ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے صرف 147 رنز کا ہدف ملا لیکن پہلی اننگز میں برتری حاصل کرنے والی میزبان ٹیم کے اوسان خطا ہوگئے اور وہ 121 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔
ہدف کے تعاقب میں بھارت کی آدھی ٹیم صرف 29 رنز پر پویلین واپس لوٹ گئی تھی اور چھٹی وکٹ 71 رنز پر گرنے کے بعد بھارتی ٹیم مزید سنبھل نہ سکی، وکٹ کیپر بلے باز ریشب پنٹ 64 رنز بناکر نمایاں رہے۔ کپتان روہت شرما اور ویرات کوہلی پوری ٹیسٹ سیریز میں ناکام رہے۔
نیوزی لینڈ کے لیفٹ آرم اسپنر اعجاز پٹیل نے پہلی اننگز میں 5 اور دوسری اننگز میں 6 وکٹیں حاصل کیں جس پر انہیں مین آف دی میچ قرار دیا گیا جبکہ ول یونگ نے مجموعی طور پر سیریز میں 244 رنز بنائے جس پر وہ مین آف دی سیریز قرار پائے۔
یاد رہے کہ بھارت کو ٹیسٹ سیریز میں اپنے ہوم گراؤنڈ پر پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ کے ہاتھوں کلین سوئپ شکست ہوئی ہے۔
بھارت کو آخری بار اپنے ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ سیریز میں 24 سال پہلے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا جب 1999 میں جنوبی افریقہ نے بھارت کو 2 میچز کی ہوم سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا۔
بھارت کو آخری بار 20-2019 کی ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کا سامنا کرنا پڑا تھا، نیوزی لینڈ میں کھیلی گئی دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں میزبان ٹیم نے بھارت کو 0-2 سے شکست دی تھی۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں بھارت کو 8 وکٹوں سے شکست دی تھی، مہمان ٹیم نے 36 سال بعد بھارت کو ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ میں شکست دی تھی۔
پونے میں کھیلا گیا دوسر ٹیسٹ میچ 113 رنز سے نیوزی لینڈ کے نام رہا، اور یوں مہمان ٹیم نے بھارت کو 12 سال بعد ہوم سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، آخری بار انگلینڈ نے 2011 میں بھارت کو 4 میچوں کی سیریز میں 1-2 سے شکست دی تھی۔