بھارت کی وزیرداخلہ کی کینیڈا میں سکھ مخالف حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کی تردید
بھارت نے وزیرداخلہ امیت شاہ پر کینیڈا کی جانب سے ان کی سرزمین پر سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کے الزام کی تردید کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد اور مضحکہ خیز قرار دے دیا۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق کینیڈین حکام نے رواں ہفتے کہا تھا کہ اوٹاوا نے کینیڈا میں خالصتان تحریک کے حامیوں کو نشانہ بنانے کی مہم کا سراغ لگایا ہے جس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے سب سے قریبی آدمی امیت شاہ ملوث ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے رپورٹرز کو بتایا کہ ’بھارتی حکومت وزیر داخلہ امیت شاہ پر عائد کیے گئے بے بنیاد اور مضحکہ خیز الزامات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ گزشتہ روز ہم نے کینیڈین ہائی کمشن کے نمائندے کو طلب کرکے انہیں ایک سفارتی مراسلہ دیا ہے۔’
رندھیر جیسوال نے کینیڈین حکام پر جان بوچھ کر بھارت کو بدنام کرنے کے لیے میڈیا کو ’بے بنیاد الزامات‘ فراہم کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے دو طرفہ تعلقات پر سنگین نتائج ہوں گے۔‘
واضح رہے کہ 30 اکتوبر کو کینیڈا کی حکومت نے بھارت کے وزیرِ داخلہ پر کینیڈا کی سر زمین پر سکھ علیحدگی پسند رہنما کو نشانہ بنانے کے منصوبے کی پشت پناہی کرنے کا الزاما عائد کیا تھا۔