’پولیس کی زیادتیوں‘ کے خلاف صحافیوں کا احتجاج
پولیس کی جانب سے کندھ کوٹ پریس کلب کے اندر سے صحافی کو حراست میں لیے جانے کے خلاف سندھ کے صحافیوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس کی جانب سے کندھ کوٹ پریس کلب کے سابق صدر محمد بنگور اور ان پیشہ ور ساتھی سلیم میرانی کو بغیر کسی نوٹس کے کلب کے اندر گھس کر زبردستی حراست میں لیا گیا۔
محمد بنگور اور سلیم میرانی کی اس طرح حراست کے خلاف کندھ کوٹ، شکارپور اور گھوٹکی کے صحافیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
صحافیوں اور میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے پولیس کے خلاف شدید مزاحمت کی گئی جس کی وجہ سے پولیس کو پریس کلب کے احاطے سے باہر نکلنا پڑا۔
بعد ازاں، احتجاجی مظاہروں سے خطاب کے دوران صحافی برادری نے پولیس کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ایک پیشہ ور ساتھی خان محمد شر کو 10 روز قبل کشمور میں اسی طرح کی کارروائی میں پنجاب پولیس نے ان کے اہل خانہ کے ہمراہ اغوا کیا تھا اور آج تک ان کے ٹھکانے کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔
صحافی برادری کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات صحافیوں کو منصفانہ رپورٹنگ کے ذریعے اپنے فرض کی انجام دہی سے نہیں روک سکتے۔
صحافی برادری کے مطابق سندھ اور پنجاب پولیس اپنے کچے کے علاقوں میں ڈکیت گروہوں کے خاتمے میں مکمل ناکامی کے حوالے سے رپورٹنگ کرنے پر ناراض ہیں۔