• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:35pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:37pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:35pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:37pm

پولیو وائرس مزید 2 ’غیر متاثرہ‘ اضلاع پہنچ گیا

شائع November 2, 2024 اپ ڈیٹ November 2, 2024 09:56am
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

پولیو وائرس 2 نئے اضلاع تک پہنچ گیا ہے جبکہ مزید 26 ماحولیاتی نمونوں میں معذور کرنے والی بیماری کا وائرس مثبت آیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 20 اضلاع سے حاصل کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں بلوچستان کا ضلع نوشکی اور پنجاب کا ضلع میانوالی بھی شامل ہے، یہ علاقے پولیو وائرس سے متاثرہ نہیں تھے۔

موذی وائرس کی موجودگی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب ملک بھر میں انسداد پولیو مہم جاری ہے تاکہ ساڑھے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو مرض سے بچاؤ کے قطرے پلائے جاسکیں۔

ان مثبت نمونوں کے بعد ایسے اضلاع کی مجموعی تعداد 70 سے زائد ہو چکی ہے، جہاں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

اسلام آباد میں انسدادِ پولیو کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے 20 اضلاع کے 26 مقامات سے جمع کیے گئے سیوریج کے نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ (ون) کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی شرقی، کورنگی، وسطی اور جنوبی اضلاع، اس کے علاوہ حیدرآباد، قمبر، جامشورو، میرپورخاص شامل ہیں، اسی طرح پنجاب میں راولپنڈی، لاہور، اٹک اورمیانوالی جبکہ خیبرپختونخوا میں ڈیرہ اسمعٰیل خان، لکی مروت، پشاور، شامل ہیں، بلوچستان کے اضلاع پشین، نوشکی، کوئٹہ اور ژوب سے حاصل کردہ ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

لیب کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ نوشکی اور میانوالی کے ماحولیاتی نمونوں میں پہلی بار وائرس رپورٹ ہوا ہے، اس سے قبل 18 دیگر اضلاع میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے۔

مزید کہنا تھا کہ ان علاقوں کو وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ (ون) سے متاثرہ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے، جو پورے ملک میں بچوں کی صحت اور بہبود کے لیے جاری خطرے کو اجاگر کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں عہدیدار نے وضاحت کی کہ اگر سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس پایا جاتا ہے، تو اسے مثبت کہا جاتا ہے جبکہ کوئی بچہ وائرس سے مفلوج ہو تو اسے مثبت کیس کہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نمونوں کی نشاندہی کے بعد علاقے سے وائرس کے خاتمے کے لیے فوری طور پر پولیو مہم کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی نقل و حرکت کی وجہ سے کسی بھی شہر سے بچے کے مفلوج ہونے کا کیس رپورٹ کیا جا سکتا ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ سیوریج کے نمونوں میں وائرس کی موجودگی سے یہ پتا چلتا ہے کہ مقامی بچوں کی قوت مدافعت میں کمی آئی ہے، اور یہ اس بیماری سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں پولیو وائرس بے قابو ہو چکا ہے کیونکہ کیسز کثرت سے رپورٹ ہو رہے ہیں، 31 اکتوبر کو 5 سالہ بچی میں وائرس مثبت آنے کے بعد رواں برس ملک بھر اب تک رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 43 تک جا پہنچی ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 1 نومبر 2024
کارٹون : 31 اکتوبر 2024