• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:35pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:37pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:35pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:37pm

ٹیکس ہدف میں ناکامی کے بعد ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

شائع November 1, 2024
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

ٹیکس ہدف میں ناکامی کے بعد وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ سامنے آگئی اور گریڈ 20 اور 21 کے اٹھارہ افسران کے تبادلے کر دیے گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق ایف بی آر نے تبادلوں اور تقرریوں کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے چیف کمشنرز لارج ٹیکس پیئرز آفس (ایل ٹی او) کو تبدیل کردیا گیا ہے۔

گریڈ 21 کے چیف کمشنر ایل ٹی او کراچی ساجد اللہ صدیقی کو رکن ایف بی آر، چیف کمشنر آر ٹی او ون کراچی ڈاکٹر سرمد قریشی کو چیف کمشنر آر ٹی او ملتان، جبکہ چیف کمشنر آر ٹی او سرگودھا فہیم محمد کو چیف کمشنر آر ٹی او ون کراچی تعینات کردیا گیا ہے۔

گریڈ 21 ہی کے طارق ارباب ڈی جی ٹیکس براڈننگ تعینات ہوگئے ہیں جبکہ چیف کمشنر ایل ٹی او اسلام آباد اشتیاق احمد خان رکن ایف بی آر تعینات ہوگئے ہیں۔

اسی طرح گریڈ 21 کے زبیر بلال کو چیف کمشنر ایل ٹی او کراچی جبکہ سجاد تسلیم کو چیف کمشنر ایل ٹی او لاہور تعینات کردیا گیا ہے۔

رکن آئی آر آپریشنز میر بادشاہ وزیر کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور گریڈ 21 کے ڈاکٹر حامد عتیق سرور رکن آئی آر آپریشنز تعینات ہوگئے ہیں، جبکہ گریڈ 20 کے نجیب اللہ میمن رکن آئی آر پالیسی تعینات کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیکس کلیکشن میں اکتوبر میں 101 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی، جس کی وجہ درآمدات میں کمی اور مہنگائی کا تیزی سے نیچے آنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں جاری کیے گئے ابتدائی اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ بنیادی طور پر درآمدی مرحلے اور مقامی سیلز ٹیکس کی وصولی میں تنزلی کی وجہ سے محصولات کم اکٹھا ہوئی ہیں۔

اکتوبر میں ٹیکس وصولی 980 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 879 ارب روپے رہی، یہ 101 ارب روپے کے بڑا فرق کو ظاہر کرتی ہے، تاہم محصولات میں گزشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے میں 24 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جب 711 ارب روپے جمع ہوئے تھے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 1 نومبر 2024
کارٹون : 31 اکتوبر 2024