مائگرین اور اینڈومیٹروسس سے فالج ہونے کا خدشہ
امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن اور امریکی اسٹروک ایسوسی ایشن کی نئی گائیڈ لائنز کے مطابق مائگرین اور اینڈومیٹروسس سے فالج ہونے کے امکانات نمایاں حد تک بڑھ جاتے ہیں۔
طبی جریدے میں شائع امریکی اداروں کی نئی گائیڈ لائنز کے مطابق خراب طرز زندگی اور ناقص غذا سمیت دیگر وجوہات کی وجہ سے فالج کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے لیکن فالج کے بہت سارے کیسز کو احتیاط سے روکا جا سکتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ دنیا میں رپورٹ ہونے والے فالج کے نصف کیسز کو بہتر طرز زندگی، بہتر خوراک اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے کم کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ امریکا جیسے ممالک میں بھی فالج کے رپورٹ ہونے والے نصف کیسز ایسے ہیں جو کہ خراب طرز زندگی، ناقص غذا اور نشہ آور مشروب اور دیگر چیزوں کے استعمال سے ہو رہے ہیں۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ بعض طبی پیچیدگیاں بھی فالج کے خطرے کو بڑھا دیتی ہیں، ایسی پیچیدگیوں میں ذبابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور ہائی کولیسٹرول جیسے مسائل شامل ہیں۔
اسی طرح ماہرین نے پایا کہ مائگرین اور خواتین کی گائناکولوجیکل پیچیدگی اینڈو میٹروسس سے بھی فالج کے امکانات نمایاں حد بڑھ سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ موٹاپے، خراب طرز زندگی، ناقص غذا، ورزش نہ کرنا یا جسمانی طور پر غیر متحرک رہنا اور نشے کی عادات بھی فالج کے امکانات کو بڑھا دیتی ہیں۔
ماہرین نے تجویز دی کہ مسلسل مائگرین کی شکایت میں اچھے نیورو فزیشن سے رابطہ کرکے اس کا علاج کروایا جانا چاہیے جبکہ اینڈو میٹروسس کے لیے بھی بروقت علاج کروایا جانا چاہیے تاکہ فالج جیسے مرض سے بچا جا سکتا۔
خیال رہے کہ اینڈومیٹروسس گائناکولوجیکل بیماری ہے، جس سے دنیا بھر کی 18 سے 20 کروڑ خواتین متاثر ہیں، یہ بیماری کسی بھی عمر میں ہو سکتی ہے، تاہم عام طور پر 15 سے 49 سال کی عمر کے درمیان ہوتی ہے۔
اینڈومیٹروسس تکلیف دہ بیماری ہے، اس بیماری کی علامات میں شدید پیٹ درد، بہت زیادہ تھکاوٹ اور ماہواری کی شدت شامل ہے۔