• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

’26ویں ترمیم سے وزیر اعظم کو گھر بھیجنے کا راستہ رکے گا‘، شہباز، بلاول کا 27 ویں ترمیم بھی لانے کا فیصلہ

شائع October 27, 2024
لاہور: وزیراعظم شہباز شریف سے چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو ملاقات کررہے ہیں— فوٹو: اے پی پی
لاہور: وزیراعظم شہباز شریف سے چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو ملاقات کررہے ہیں— فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم شہبازشریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ملاقات میں 26 ویں آئینی ترمیم میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے لیے 27 ویں آئینی ترمیم لانے اور اس مقصد کےلیے مولانا فضل الرحمٰن کو اعتماد میں لینےکا فیصلہ کرلیا۔

وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی ، بلاول بھٹو زرداری نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے مل کر چلیں گے۔

لاہور میں وزیر اعظم شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں گورنرپنجاب سلیم حیدر، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، نوید قمر اور مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے جبکہ وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ اور رانا ثنا اللہ بھی ملاقات کا حصہ تھے تھے۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی حکومت کی اہم اتحادی جماعت ہے، پیپلزپارٹی نے ملکی معیشت کے استحکام کے لیے حکومت کاہر اقدام میں ساتھ دیا، 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا کریڈٹ تمام اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے، پیپلز پارٹی کے وفد نے ملکی معیشت کے استحکام کے لیے حکومتی پالیسیوں کی تعریف کی، وزیراعظم نے پیپلز پارٹی کے وفد کے حکومتی پالیسیوں اور اقدامات پراعتماد کاخیرمقدم کیا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری تاریخی ہے، غیرجمہوری طاقتوں کوروکنے کے لیے 26ویں آئینی ترمیم کارگر ثابت ہوگی، پارلیمنٹ کی مضبوطی کیلئے مل کر چلیں گے۔

ڈان نیوز کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اہم ملاقات کے دوران 26ویں آئینی ترمیم میں خامیوں کے باعث 27 آئینی ویں ترمیم لانے اور اس مقصد کےلیے مولانا فضل الرحمٰن کواعتماد میں لینےکا فیصلہ کرلیا، ملاقات میں 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے دوبارہ دو تہائی اکثریت حاصل کرنے پر مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم پرجمیعت علمائے اسلام (ف) کےسربراہ کو پیشگی آن بورڈ لیاجائےگا، آئینی و قانونی ماہرین 27ویں ترمیم کےلیے 28اکتوبر کواسلام آباد میں ملاقات کریں گے۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری ستائیسویں آئینی ترمیم پرنوازشریف کوبھی اعتماد میں لیں گے، چیئرمین پیپلزپارٹی وطن واپسی پرنوازشریف سےستائیسویں آئینی ترمیم پرلاہورمیں ملاقات بھی کریں گے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کےلئے پارلیمنٹ کومتحرک کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اورشہبازشریف ملاقات میں نئےچیف جسٹس کےحلف اٹھانےکےبعد کی صورتحال پربھی تفصیلی گفتگو کی گئی، ملاقات میں نئے چیف جسٹس کی طرف سےسنیارٹی لسٹ اپ ڈیٹ کرنے اور فل کورٹ اجلاس بلانے پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمٰن پہلے ہی 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف بھرپور مزاحمت کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ جمعے کو چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم نہیں آسکے گی، بھرپور مزاحمت کریں گے، یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ہی قومی اسمبلی اور سینیٹ نے دو تہائی اکثریت سے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی تھی جس کے نتیجے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے تقرر اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار تبدیل ہوگیا تھا۔

26 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کی قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی نے سابقہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے ارسال کردہ تین ناموں میں سے تیسرے نمبر پر موجود جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس تعینات کرنے کی سفارش کی تھی جس کے باعث سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی خان چیف جسٹس نہیں بن سکے تھے، جسٹس یحییٰ آفریدی نے گزشتہ روز ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔

26 ویں ترمیم کے بعد وزیر اعظم کو گھر بھیجنے کا راستہ رکےگا، بلاول بھٹو پرامید

بعد ازاں لاہور پولو کلب میں پنک پولو کپ کے فائنل میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا پولو کا میچ دیکھ کر خوشی ہوئی، مردوں کے ساتھ خواتین بھی کھیل رہی ہیں، ٹورنامنٹ میں چھاتی کے کینسر سے آگاہی دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں عوام کے لیے بہت کچھ کرنے جا رہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات بہت اچھی رہی، ان سے بھی بات کرکے آیا ہوں کہ میں پولو میچ دیکھنے جا رہا ہوں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا 26ویں ترمیم کے بعد وزیر اعظم کو گھر بھیجنے کا راستہ رک جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024