• KHI: Fajr 5:20am Sunrise 6:36am
  • LHR: Fajr 4:53am Sunrise 6:15am
  • ISB: Fajr 4:59am Sunrise 6:23am
  • KHI: Fajr 5:20am Sunrise 6:36am
  • LHR: Fajr 4:53am Sunrise 6:15am
  • ISB: Fajr 4:59am Sunrise 6:23am

اسلام آباد: قیدی وینز پر حملہ کرنے والے 82 ملزمان دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

شائع October 26, 2024
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے سنگجانی پولیس قیدی وین پر حملے اور ملزمان کو چھڑوانے کے کیس میں 82 ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کر دیا۔

کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ایڈووکیٹ انصرکیانی، سردار مصروف خان اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت وکیل انصر کیانی نے مؤقف اپنایا کہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق پولیس وین پر حملے کی منصوبہ بندی عدالت میں پیشی کے دوران کی گئی، انہوں سوال اٹھایا کہ پولیس کو قیدی وین موٹروے چھوڑ کر جی ٹی روڈ پر لانے کا کس نے کہا؟

انصر کیانی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان 5 اکتوبر سے پولیس کی حراست میں ہیں اور عدالت ملزمان کی ضمانت منظور کر چکی ہے، جبکہ دوسری عدالت سے ملزمان کو ڈسچارج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

دوران سماعت جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ ڈسچارج ملزمان کو تو فوری چھوڑنا ہوتا ہے۔

پی ٹی آئی کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کو ملزمان کو چھوڑنے کا کہا گیا مگر انہوں نے کہا کہ وہ ملزمان کو اٹک لے کر جائیں گے، جن 4 لوگوں کو گرفتار کیا گیا وہ ملزمان کے رشتے دار ہیں اور وہ بھی اٹک جارہے تھے، کوئی بھی ملزم موقع سے فرار نہیں ہوا۔

انہوں نے دلائل دیے کہ پولیس کے پاس کونسے اسپائڈر مین تھے جنہوں نے 82 ملزمان کو فوری گرفتار کر لیا، پولیس ملزمان کو چھوڑنا نہیں چاہتی اس لیے وقوعہ بنایا گیا۔

وکلا کی جانب سے عدالت میں ملزمان کو مقدمے سے بری کرنے کی استدعا کی گئی۔

سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ سازش کو بے نقاب کرنے، اسلحہ کی ریکوری، ویڈیوز کا تجزیہ کرانے کے لیے ملزمان کے ریمانڈ کی ضرورت ہے۔

عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کیا۔

بعدازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کر دیا۔

گزشتہ روز اسلام آباد میں دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث ملزمان کو مبینہ طور پر چھڑانے کے لیے نامعلوم ملزمان نے قیدیوں کو لے جانے والی پولیس کی 3 گاڑیوں پر حملہ کیا تھا جسے ناکام بنا کر 3 حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ حملے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق وینوں میں اٹک جیل سے پیشی کے لیے لائے جانے والے ملزمان سوار تھے، قیدی وینوں میں 150 سے زائد ملزمان موجود تھے جنہیں محفوظ طریقے سے جائے وقوع سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا تھا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 27 اکتوبر 2024
کارٹون : 26 اکتوبر 2024