• KHI: Fajr 5:20am Sunrise 6:36am
  • LHR: Fajr 4:53am Sunrise 6:15am
  • ISB: Fajr 4:59am Sunrise 6:23am
  • KHI: Fajr 5:20am Sunrise 6:36am
  • LHR: Fajr 4:53am Sunrise 6:15am
  • ISB: Fajr 4:59am Sunrise 6:23am

جسٹس یحییٰ آفریدی نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

شائع October 26, 2024
— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

جسٹس یحییٰ آفریدی نے پاکستان کے 30 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔

ڈان نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف زرداری نے نئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے حلف لیا، وہ 26 اکتوبر 2027 تک اس عہدے پر براجمان رہیں گے۔

ایوان صدر میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں صدرمملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہ شریک ہوئے، اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور وفاقی وزرا نے شرکت کی۔

حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک سمیت دیگر ججز کے علاوہ سینئر وکلا سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک ہوئے۔

ادھر، نئے چیف جسٹس کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ کی ویب سائٹ اپڈیٹ کر دی گئی، ویب سائٹ پر سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جگہ جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام چیف جسٹس پاکستان کے طور پر اپڈیٹ کر دیا گیا ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ ہیں۔

شہباز شریف کی نئے چیف جسٹس کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد

دریں اثنا، وزیراعظم شہباز شریف نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو ملک کے چیف جسٹس کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھانے پر جسٹس یحییٰ آفریدی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا تجربہ، علم اور فہم قانون پر عملدرآمد کو مضبوط کرنے میں عدلیہ کی مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی قیادت میں عدلیہ پاکستان کے عوام کو انصاف کی فراہمی جاری رکھے گی۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کون ہیں؟

23 جنوری 1965کو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہونے والے جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کی طرح اپنی ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی۔

ابتدائی تعلیم کے بعد انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی اور پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے معاشیات کی ڈگری بھی حاصل کی۔

قانون کی ابتدائی تعلیم پاکستان میں حاصل کرنے کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی نے کامن ویلتھ اسکالرشپ پر جیزس کالج کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری بھی حاصل کی۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز 1990 میں کیا، انہوں نے ہائی کورٹ کے وکیل کی حیثیت سے پریکٹس شروع کی۔

انہوں نے 2004 میں سپریم کورٹ کے وکیل کے طورپر وکالت کا آغاز کیا، وہ خیبر پختونخوا کے لیے بطور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل خدمات بھی سرانجام دے چکے ہیں۔

انہیں 2010 میں پشاور ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج تعینات کیا گیا اور 15 مارچ 2012 کو مستقل جج مقرر کر دیا گیا۔

انہوں نے 30 دسمبر 2016 کو پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا جبکہ 28 جون 2018 کو وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج مقرر ہوئے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے بطور جج اعلیٰ عدلیہ میں مختلف مقدمات کی سماعت کی جس میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں لارجر بینچ میں ان کی شمولیت بھی شامل ہے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس کیس سے متعلق فیصلے میں اپنا اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا تھا۔

نامزد چیف جسٹس، سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے 9 رکنی لارجر بینچ کا حصہ بھی رہے۔

59 سالہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کی 3 رکنی ججز کمیٹی میں شامل ہونے سے معذرت کی تھی۔

نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد پاکستانی عدالت عظمٰی کے 30ویں چیف جسٹس بن جائیں گے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 27 اکتوبر 2024
کارٹون : 26 اکتوبر 2024