ایران پر حملہ: امریکا کا اسرائیل کی سلامتی کیلئے ساتھ کھڑے رہنے کا اعلان
امریکی وزیر دفاع نے ایران پر حملوں کے بعد اسرائیلی ہم منصب سے رابطہ کرکے اسرائیل کی سلامتی کے لیے ساتھ کھڑے رہنے کا اعلان کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان سویٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اپنے دفاع میں یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے کیے گئے حملوں کا جواب دیتے ہوئے ایرانی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
یاد رہے کہ یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب چند روز قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل سے کہا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ مزید کشیدگی سے گریز کرے کیونکہ واشنگٹن غزہ جنگ کے علاقائی نتائج کو محدود کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
جنگ کے آغاز کے بعد خطے کے اپنے 11ویں دورے کے موقع پر بلنکن نے کہا تھا ’یہ بھی بہت اہم ہے کہ اسرائیل ایسے طریقوں سے جواب دے جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ نہ ہو‘۔
واشنگٹن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسے اسرائیلی حملوں کے بارے میں پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا لیکن اس میں امریکا ملوث نہیں ہے۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے۔
دوسری جانب، ایران پر حملوں کے بعد امریکی وزیر دفاع نے اسرائیلی ہم منصب سے رابطہ کیا اور اسرائیل کی سلامتی کے لیے ساتھ کھڑے رہنے کا اعلان کیا، گفتگو کے دوران امریکی اور اسرائیلی وزیر دفاع کی ایران پر حملے سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ یکم اکتوبر کو تہران کے حملوں کے مقابلے میں اسرائیل کا ایران میں فوجی تنصیبات پر حملہ متناسب ردعمل تھا جس میں شہری آبادی کو نقصان کا خطرہ کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان اب براہ راست حملوں کا خاتمہ ہونا چاہیے جب کہ امریکا نے اپنے موقف سے اسرائیل کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ ان حملوں کے جواب میں اگر ایران نے رد عمل دیا تو اس کے خطرناک نتائج ہوں گے جب کہ امریکا مخصوص اہداف سے آگاہ ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے رات گئے ایران پر فضائی حملہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل سازی کی تنصیبات، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں ور دیگر اہداف کو نشانہ بنایا جب کہ تہران نے حملے ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیل کی ڈیفینس فورسز نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ یہ ایرانی حکومت کی جانب سے ’مہینوں سے جاری حملوں‘ کے جواب میں تھا۔