• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ، مجموعی کیسز کی تعداد 41 ہو گئی

شائع October 25, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں پولیو کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور بلوچستان کے ضلع لورالائی میں ایک بچہ پولیو سے متاثر ہوا ہے جس سے رواں سال پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ملک میں پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ہوگیا اور اس بار لورالائی سے پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

بلوچستان کے ضلع لورالائی میں ایک بچہ پولیو سے متاثر ہوا ہے جس سے اس سال ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔

صرف صوبہ بلوچستان میں اب تک پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے۔

یہ ملک میں لگاتار دوسرے دن پولیو کا کیس رپورٹ ہوا ہے جہاں گزشتہ روز بھی ایک بچے میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

گزشتہ روز انسداد پولیو کے عالمی دن کے موقع پر خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ کی تحصیل درہ آدم خیل سے تعلق رکھنے والے 30 ماہ کے بچے میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) کے کیس کی تصدیق ہوئی تھی۔

ملک بھر میں اب تک بلوچستان سے 21، سندھ سے 12، خیبرپختونخوا سے 6، پنجاب اور اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہو چکا ہے۔

اس سال کوہاٹ سے چار ماحولیاتی نمونوں میں ڈبلیو پی وی ون کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ اس علاقے سے پہلا کیس ستمبر میں سامنے آیا تھا، ملک بھر میں مجموعی طور پر 402 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

رواں سال پولیو کیسز میں مسلسل اضافے سے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے اور گزشتہ چار سال کے مقابلے میں اس سال سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

سال 2019 میں ملک میں 147 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد ان میں کمی ریکارڈ دیکھی گئی تھی۔

سال 2020 میں 85 اور 2021 میں صرف ایک کیس رپورٹ ہوا جبکہ 2022 میں 3، 2023 میں 6 کیسز رپورٹ ہوئے تھے تاہم اس سال اب تک 41 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

پاکستان میں 28 اکتوبر سے ایک اور ملک گیر ویکسی نیشن مہم شروع کی جارہی ہے جس کا مقصد 5 سال سے کم عمر کے ساڑھے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلانا ہے تاکہ ملک سے وائرس کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024