• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:05pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:05pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm

ترکیہ کی ریاستی ایوی ایشن سائٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں 5 افراد ہلاک، 22 زخمی

شائع October 23, 2024 اپ ڈیٹ October 24, 2024
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: انادولو ایجنسی
— فوٹو: انادولو ایجنسی

ترکیہ کی حکومت نے کہا کہ ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز (ٹی اے آئی) کے ہیڈکوارٹرز پر دہشت گردانہ حملے میں 5 افراد ہلاک اور 22 دیگر زخمی ہو گئے جبکہ عینی شاہدین نے کہا کہ انقرہ کے قریب اس مقام پر فائرنگ اور زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق صدر رجب طیب اردوان دھماکے کے وقت روس میں صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے، انہوں نے ہلاکتوں کی تصدیق کی اور اسے گھناؤنا دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا کہ 2 حملہ آور مارے گئے، زخمیوں میں سے 3 کی حالت نازک ہے، نشریاتی اداروں نے اس سے قبل ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز کی عمارت میں مسلح حملہ آوروں کے داخل ہونے کی فوٹیج نشر کی۔

انہوں نے کہا کہ انقرہ میں کمپنی کی سائٹ پر دہشت گردانہ حملے میں 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا، افسوس کہ اس حملے میں 3 افراد شہید اور 14 زخمی ہوئے ہیں۔

بعد ازں اپنے ایک جاری بیان میں وزیرداخلہ نے کہا کہ ترکیہ ایرواسپیس کمپنی ہیڈکوارٹر حملےمیں اموات کی تعداد5ہوگئی، دہشت گرد حملے میں 22افراد زخمی ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق ترکیہ کے وزیر داخلہ نے ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز کے صدر دفتر کے باہر دھماکے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔

اس سے قبل اپنے بیان میں وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ’ایکس‘ پر لکھا کہ ترکش ایرو اسپیس انڈسٹریز پر دہشت گردانہ حملہ کیا گیا، بدقسمتی سے متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔

مقامی میڈیا میں نشر فوٹیج میں ابتدائی طور پر انقرہ سے تقریباً 40 کلومیٹر شمال میں واقع چھوٹے سے قصبے میں دھوئیں گہرے بادل اٹھتے اور خوفناک آگ دیکھی گئی۔

ہبرترک ٹی وی نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ یرغمال بنائے جانے جیسی صورتحال جاری ہے جبکہ نجی چینل این ٹی وی نے شام 4 بجے ہونے والے دھماکے کے بعد فائرنگ کی رپورٹ بھی دی۔

ٹیلی ویژن پر شنر فوٹیج میں ایک تباہ شدہ گیٹ اور قریب میں موجود پارکنگ میں تصادم دکھایا گیا، حملے کی ذمے داری کے بارے میں فوری طور پر کوئی دعویٰ نہیں کیا گیا۔

یہ دھماکا اسے وقت ہوا جبکہ استنبول میں دفاعی اور ایرو اسپیس سے متعلق بڑی تجارتی نمائش ہو رہی ہے، رواں ہفتے یوکرین کے اعلیٰ سفارت کار نے بھی اس کا دورہ کیا تھا۔

ٹی یو ایس اے ایس ترکیہ کی اہم ترین دفاعی اور ہوا بازی کمپنیوں میں سے ایک ہے، یہ دیگر ساز و سامان اور آلات کے علاوہ ملک کا پہلا قومی جنگی طیارہ ’کان‘ بھی تیار کرتی ہے۔

ترکیہ کا دفاعی شعبہ جو اپنے بیریکتر ڈرون بنانے کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے، وہ ملک کی برآمدی آمدنی کا تقریباً 80 فیصد ہے جبکہ دفاعی شعبے کی آمدنی 2023 میں 10 ارب 20 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع تھی۔

صدر آصف زرداری، وزیراعظم کی انقرہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت

صدر مملکت آصف علی زرداری نے انقرہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی چیلنج ہے، پاکستان نے بھی دہشت گردی کے عفریت کا سامنا کیا، پاکستان ایسی وحشیانہ کارروائیوں کے درد اور تکلیف کو سمجھتا ہے۔

ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے اپنے بیان میں دکھ کی اس گھڑی میں ترک حکومت اور عوام کے ساتھ اظہارِ تعزیت کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں ترک بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے جب کہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

صدر مملکت نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی، انہوں نے کہا کہ دہشت گرد امن اور انسانیت کے دشمن ہیں۔

صدر مملکت نے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے اور تمام اقوام کے محفوظ مستقبل کے لئے عالمی برادری کی جانب سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے حملے پر گہرے دکھ اور صدر رجب طیب اردوان اور ترکیہ کے عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ میں دہشت گردی کی اس مذموم کارروائی کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم ترکیہ کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا اور دہشت گرد حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

کارٹون

کارٹون : 11 دسمبر 2024
کارٹون : 10 دسمبر 2024