بلوچستان کابینہ نے صوبے کی پہلی سوشل میڈیا پالیسی منظور کرلی
بلوچستان کابینہ نے صوبے کی پہلی ڈیجیٹل سوشل میڈیا پالیسی منظورکر لی، جس کا مقصد سوشل میڈیا سے متعلق جامع فریم ورک تیار کرنا ہے تاکہ سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سرفراز احمد بگٹی کی زیر صدارت گزشتہ روز صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پالیسی پر غور کے بعد اس کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کی جانب سے رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں متعلقہ قانون میں ترمیم کی گئی تاکہ ضروری عہدیداروں کی تقرری کو آسان بنایا جاسکے، کابینہ نے کہا کہ کمیشن شہریوں کو رائٹ ٹو انفارمیشن کے قوانین کے تحت دستاویزات تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لیے جنگلات کے نئے قوانین کی منظوری سمیت متعدد اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
کابینہ نے بلوچستان انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز پالیسی کی بھی توثیق کی جس کا مقصد صوبے میں پانی کے وسائل کو زیادہ مؤثر طریقے سے منظم اور بہتر بنانا ہے، اجلاس میں زرعی طریقوں کے فروغ کے لیے بلوچستان آرگینک ایگریکلچر پالیسی 2024 کی بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے پروانشنل موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترامیم کی بھی منظوری دی اور ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم کے پروگرام میں صوبے کی شراکت داری کے لیے فنڈز کے اجرا کی بھی منظوری دی، اس مشترکہ اقدام کا مقصد صوبے بھر میں ہیپاٹائٹس سی سے نمٹنے کی کوششوں کو بہتر بنانا ہے۔
کوئٹہ میں بچوں اور امراض قلب کی دیکھ بھال کے لیے جدید اداروں کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، صوبائی وزیر صحت کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سندھ کے ماڈل کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ان اداروں کے لیے سفارشات مرتب کرے گی۔
کابینہ نے مرحوم صوبائی وزیر بلدیات سردار سرفراز چاکر ڈومکی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی، اجلاس میں رکن قومی اسمبلی پیٹرک سینٹ مسیح کے انتقال پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا اور پارلیمنٹ میں ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔