اسرائیل کا بیروت کے سرکاری ہسپتال پر حملہ، 13 افراد شہید اور 57 زخمی
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے سرکاری ہسپتال کے قریب اسرائیل کی تازہ فضائی کارروائی کے نتیجے میں ایک بچے سمیت 13 افراد شہید اور 57 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بیروت کے مرکز سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع لبنان کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال حریری کے قریب اسرائیلی حملے میں کم از کم 13 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہوگئے۔
لبنان کی وزارت صحت نے گزشتہ رات جنوبی بیروت کے ایک ہسپتال کے قریب اسرائیلی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر فضائی حملے میں 4 افراد شہید ہوئے تھے جن کی تعداد بڑھ کر اب 13 ہوگئی ہے جس میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کی رات دیر گئے بیروت میں رفیق حریری یونیورسٹی ہسپتال کے قریب ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
بیان میں اسرائیلی فوج کا مزید کہنا تھا کہ رات گئے حزب اللہ کے ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں پر ہتھیار ذخیرہ کیے گئے تھے جب کہ تنظیم کے کمانڈ سینٹرز اور ایک بنکر کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جس میں لاکھوں ڈالر کیش اور بڑی مقدار میں سونا موجود تھا۔
واضح رہے کہ ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر پر ڈرون حملے کے بعد اسرائیل نے گزشتہ روز جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کی تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ڈرون حملے کے وقت اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ گھر میں موجود نہیں تھے جب کہ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
حزب اللہ کے ڈرون حملے کے جواب میں اسرائیل نے بیروت کے جنوب میں کئی مقامات پر شدید حملے کیے، اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’حزب اللہ کے ہتھیاروں کی تنصیبات اور انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر کے کمانڈ سینٹر‘ کو نشانہ بنایا گیا۔