پاک انگلینڈ سیریز: دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم، جیت کیلئے 8 وکٹیں درکار
ملتان میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان کی پوزیشن مستحکم ہوگئی، قومی ٹیم کو میچ جیتنے کے لیے مزید 8 وکٹیں درکار ہیں۔
تیسرے روز کا کھیل ختم ہونے تک انگلش ٹیم نے پاکستان کے 297 رنز کے ہدف کے جواب میں 2 وکٹ پر 36 رنز بنا لیے تھے جبکہ اسے فتح کے لیے مزید 261 رنز درکار ہیں۔
ملتان میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن انگلینڈ نے اپنی پہلی نامکمل اننگز 239 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ سے دوبارہ شروع کی تو جیمی اسمتھ اور بریڈن کارس وکٹ پر موجود تھے۔
پاکستان کو ساتویں وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہ کرنا پڑا اور گزشتہ روز کھیل کے آخری سیشن میں یکے بعد دیگرے وکٹیں لے کر انگلش مڈل آرڈر بیٹنگ لائن کو تہس نہس کرنے والے ساجد خان نے کپتان کو مایوس نہ کیا اور بریڈن کارس کو آؤٹ کر کے اننگز میں پانچویں وکٹ حاصل کی۔
نئے بلے باز میتھیو پوٹس نے ایک چوکا ضرور لگایا لیکن وہ بھی ساجد کی گھومتی گیندوں کو سمجھنے میں ناکام رہے اور صرف 6 رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔
اس موقع پر انگلینڈ کی امیدیں وکٹ کیپر بلے باز جمی اسمتھ سے وابستہ تھیں کہ وہ مزاحمتی اننگز کھیل کر خسارے کو کم کرنے کی کوشش کریں گے لیکن نعمان علی کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ صائم ایوب کو آسان کیچ تھما بیٹھے۔
جیک لیچ نے آخری لمحات میں 25 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلنے کے ساتھ ساتھ شعیب بشیر کے ساتھ دسویں وکٹ کے لیے 29 رنز کی قیمتی شراکت قائم کی۔
جب شعیب بشیر 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو انگلینڈ کی پوری ٹیم 291 رنز پر پویلین لوٹ گئی اور پاکستان نے پہلی اننگز 75 میں رنز کی برتری حاصل کی۔
پاکستان کی جانب سے ساجد خان نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 111 رنز کے عوض 7 وکٹیں لیں جبکہ بقیہ تین وکٹیں نعمان علی نے اپنے نام کیں۔
پاکستان نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو انگلینڈ کی طرح پاکستان کے بلے باز بھی اسپنرز کے خلاف جدوجہد کرتے نظر آئے اور انہیں رنز بنانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
عبداللہ شفیق ایک مرتبہ پھر ناکامی سے دوچار ہوئے اور صرف 4 رنز بنانے کے بعد شعیب بشیر کی وکٹ بن گئے۔
شان مسعود اور صائم ایوب نے اسکور کو 25 تک پہنچایا ہی تھا کہ قومی ٹیم کے کپتان 11 رنز بنانے کے بعد شعیب بشیر کی دوسری وکٹ بن گئے۔
صائم ایوب ایک مرتبہ پھر پراعتماد نظر آئے لیکن کھانے کے وقفے سے قبل کرائی گئی آخری گیند کو سمجھ نہ سکے اور 22 رنز بنانے کے بعد دوسری سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔
میچ کے تیسرے دن پہلے سیشن میں مجموعی طور پر 7 وکٹیں گریں۔
جب کھانے کا وقفہ ہوا تو پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 43 رنز بنائے تھے اور اسے میچ میں مجموعی طور پر 118 رنز کی برتری حاصل ہے۔
انگلینڈ کی جانب سے دوسری اننگز میں تینوں وکٹیں شعیب بشیر نے حاصل کیں۔
کھانے کے وقفے کے بعد کامران غلام اور سعود شکیل نے 34 رنز کی ساجھے داری بنائی لیکن 77 کے مجموعے پر جیک لیچ کی اندر آتی ہوئی ایک گیند سیدھی پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے بلے باز کے پیڈ پر لگی اور وہ ایل بی ڈبلیو قرار پائے، 26 رنز بنانے والے کامران نے ریویو بھی لیا لیکن وہ بھی انہیں آؤٹ ہونے سے نہ بچا سکا۔
محمد رضوان نے پہلے سے وکٹ پر موجود سعود کے ساتھ مل کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی لیکن 23 رنز بنانے والے وکٹ کیپر بلے باز ایک بار پھر بریڈن کارس کا شکار بن گئے۔
نئے بلے باز سلمان علی آغا وکٹ پر آتے ہی خوش قسمت ثابت ہوئے اور بریڈن کارس کے ایک ہی اوور میں ان کے دو کیچ چھوٹے۔
سلمان نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اور سعود کے ساتھ مل کر اسکور کو 145 تک پہنچا دیا لیکن اسی مجموعے پر بائیں ہاتھ کے بلے باز کی 31 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی جبکہ عامر جمال بھی جیک لیچ کی وکٹ بن گئے۔
پاکستان کو آٹھواں نقصان اس وقت پہنچا جب شعیب بشیر نے اننگز میں چوتھی وکٹ لیتے ہوئے نعمان علی کو چلتا کردیا جو صرف ایک رن بنا سکے۔
اس کے بعد سلمان علی آغا کا ساتھ دینے ساجد خان آئے اور دونوں نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے نویں وکٹ کی شراکت میں 65 رنز کی شراکت قائم کی۔
ڈراپ کیچز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سلمان نے اپنی نصف سنچری مکمل کر لی اور اس کے ساتھ ہی پاکستان کی بھی مجموعی برتری میں اضافہ ہوتا رہا۔
انگلینڈ کو نویں کامیابی اس وقت ملی جب 63 رنز بنانے والے سلمان پُل شاٹ کھیلنے کی کوشش میں حریف کپتان بین اسٹوکس کو آسان کیچ دے بیٹھے۔
دوسرے اینڈ سے 22 رنز بنا کر سلمان کا ساتھ دینے والے ساجد کی ہمت بھی جواب دے گئی اور پاکستان کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں 221 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
انگلینڈ کی جانب سے شعیب بشیر نے چار اور جیک لیچ نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو وکٹیں بریڈن کارس کے نام رہیں۔
پہلی اننگز میں 75 رنز کی برتری کی بدولت پاکستان نے انگلینڈ کو میچ جیتنے کے لیے 297 رنز کا ہدف دیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے سیریز کے دوسرے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
9 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد پہلا میچ کھیلنے والے کامران غلام اور صائم ایوب نے 149 رنز کی شراکت قائم کی، صائم ایوب کی 77 اور کامران غلام کی ڈیبیو پر 118 رنز کی اننگز کی بدولت پاکستان نے پہلی اننگز میں 366 رنز بنائے۔
جواب میں انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں روایتی جارحانہ انداز اپنایا اور بین ڈکٹ کی سنچری کی بدولت ایک موقع پر ٹیم نے دو وکٹوں کے نقصان پر 210 رنز بنا لیے تھے جس کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ مہمان ٹیم ایک مرتبہ پھر بڑی برتری لینے میں کامیاب رہے گی۔
اس مرحلے پر ساجد خان نے شاندار اسپیل کرایا اور 225 رنز کے مجموعے تک پہنچتے پہنچتے انگلش ٹیم مزید چار وکٹیں گنوا بیٹھی اور دوسرے دن کے اختتام پر 6 وکٹوں کے نقصان پر 239 رنز بنا لیے تھے۔
یاد رہے کہ تین میچوں کی سیریز میں انگلینڈ کو 0-1 کی برتری حاصل ہے۔