• KHI: Fajr 5:15am Sunrise 6:32am
  • LHR: Fajr 4:47am Sunrise 6:08am
  • ISB: Fajr 4:52am Sunrise 6:15am
  • KHI: Fajr 5:15am Sunrise 6:32am
  • LHR: Fajr 4:47am Sunrise 6:08am
  • ISB: Fajr 4:52am Sunrise 6:15am

طالبہ زیادتی نہیں، گھٹیا سازش کا شکار بنی، وزیر اعلیٰ پنجاب

شائع October 16, 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے پروپیگنڈے میں تحریک انصاف کو ملوث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچی زیادتی نہیں، گھٹیا سازش کا شکار بنی ہے، بار بار کی احتجاج کی کال ناکام ہونے کےبعد انتہائی گھٹیا اور خطرناک منصوبہ بنایاگیا، فتنہ فساد کی جڑ خیبرپختونخوا حکومت ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جعلی خبر پھیلانے میں ملوث عناصر کےخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ سازش کامیاب ہوجاتی تو کئی جانیں جاسکتی تھیں، سازش کے تمام تانے بانے کھل کر میرے سامنے آگئےہیں، سوشل میڈیا پر جھوٹ کی فیکٹریوں کو اب بند ہونا چاہیے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور میں نجی کالج میں مبینہ طالبہ سے مبینہ زیادتی کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ کی داستان گھڑی گئی، من گھڑت خبر کو ایشو بنایا گیا، مسئلے کے تمام حقائق جان کر آپ کے سامنے آئی ہوں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہاکہ ہماری انتظامیہ اور پولیس کو ایک رپورٹ ملی کہ پنجاب کے ایک نجی کالج میں طالبہ سے ریپ کا واقعہ ہوا ہے، ایک سیکیورٹی گارڈ پر الزام لگا کہ وہ اس میں ملوث ہے جس پر انتظامیہ فوری حرکت میں آئی، اس دن سے آج تک ہم اس ریپ وکٹم کی تلاش میں ہیں۔

بچی 2 اکتوبر سے اسپتال میں داخل ہے

مریم نواز نے کہاکہ 10 اکتوبر کو ایک بچی کا نام لیا گیا کہ وہ ریپ کا شکار ہوئی ہے لیکن وہ بچی 2 اکتوبر سے اسپتال میں داخل ہے، وہ بچی کہیں گری اور بری طرح زخمی ہونے کے بعد آئی سی یو میں داخل ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہاکہ ’میری اس بچی کی والدہ سے رات بات ہوئی تو وہ شدید صدمے کی حالت میں تھیں، ان کی اپنی کوئی سرجری ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے کچھ نہیں چاہیے، میری 5 بچیاں ہیں ان کی شادیاں بھی ہوں گی لہٰذا اس سازش کے کرداروں کو بے نقاب کرنا اور کیفر کردار تک پہچانا آپ کی ذمے داری ہے، اس والدہ کی درخواست پر آپ آج مجھے میڈیا پر دیکھ رہے ہیں۔‘

مریم نواز نے کہاکہ بچوں کی جانب سے یہ واقعہ رپورٹ ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ایسی خبر پھیلیں اور اس قسم کے الزامات لگائے گئے اور ایسی کہانیاں گھڑی گئیں کہ جن کا کوئی وجود نہیں ہی نہیں تھا اور طلبہ کو گمراہ کرکے پنجاب میں ایسی مہم چلانے کی کوشش کی گئی جو لغو اور جھوٹ پر مبنی تھی۔

بار بار کی احتجاج کی کال کی ناکامی پر خطرناک منصوبہ بنایا گیا

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہاکہ بار بار کی احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کی کالز کی ناکامیوں کے بعد انہوں نے ایک انتہائی گھٹیا اور خطرناک منصوبہ ایسے وقت میں بنایا جب ایس ای او ہونے جارہی ہے، غیرملکی سربراہان آرہے ہیں، کانفرنس ہورہی ہے، دنیا میں پاکستان کا اچھا تاثر جارہا ہے، معیشت بہتری کی علامات ظاہر کررہی ہے، مہنگائی کم ہورہی ہے، اسٹاک مارکیٹ 86 ہزار پر چلی گئی، پاکستان کی 77 سالہ تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی۔

پی ٹی آئی نے بچوں، پیڈ اینکرز اور ٹاؤٹس کو استعمال کیا

مریم نواز نے مزید کہاکہ ایسے میں ایک ایسی جماعت تحریک انصاف ہے، جسے میں دہشت گرد جماعت کہتی ہوں، ان کا ایجنڈا ہی یہی ہے کہ جب پاکستان اوپر جارہا ہوتا ہے وہ نیچے جارہے ہوتے ہیں، ہم نے واقعے کی تفصیلات نکالی ہیں اور اس کی تہہ تک گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے طالبہ کے ریپ کے پروپیگنڈے میں تحریک انصاف کو ملوث قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بچوں، اپنے پیڈ اینکرز اور ٹاؤٹس کو استعمال کرکے ان سے ٹوئٹس اور وی لاگز کروائے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے پریس کانفرنس میں واقعے کا عینی شاہد بناکر پیش کی جانے والی طالبہ ماہ نور کو ساتھ بٹھا رکھا تھا جس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس بچی نے بتایا ہے کہ اس کا متعلقہ کیمپس سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس نے واقعے کی تفصیلات کسی اور سے سن کر وڈیو میں بیان کی تھی اور وڈیو میں کہا بھی تھا کہ اس کا اس کیمپس سے تعلق نہیں ہے مگر اس وڈیو کو ایڈٹ کردیا گیا۔

مریم نواز کے مطابق یہ بچی وہ باتیں نہیں کرنا چاہتی تھی مگر ایک ٹیچر بچے نے اسے کہا کہ آپ یہاں آئی ہیں تو یہ باتیں کریں، مطلب کہ جھوٹ بولیں تاکہ یہ آگ لگے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ متاثرہ بچی عِزہ 2 تاریخ سے ہسپتال میں داخل تھی، اسکے والدین اسے دو، تین ہسپتالوں میں لے کر گئے کیونکہ گرنے سے اسکی ریڑھ کی ہڈی پر چوٹ لگی تھی، انہوں نے کہاکہ جس دن وہ جھوٹا واقعہ رپورٹ کیا جارہا ہے اس دن وہ بچی کالج میں تھی ہی نہیں۔

جس چوکیدار پر الزام لگا وہ چھٹی پر سرگودھا گیا ہوا تھا

انہوں نے کہاکہ جس چوکیدار پر الزام لگا وہ 4 دن کی چھٹی پر سرگودھا گیا ہوا تھا، اسے تحقیقات کے لیے وہاں سے حراست میں لیا گیا۔ انہوں نےکہا کہ وزیر تعلیم نے جب یہ کہا کہ بچے کہے رہیں کہ سی سی ٹی وی کا ریکارڈ مٹایا گیا ہے تو اسے بھی بنیاد بنادیا گیا۔

مریم نواز نے مزید کہاکہ پہلے کہانی گھڑی گئی، الزام لگایا گیا پھر متاثرہ بچی کو ڈھونڈتے رہے اور پھر وہ بیمار بچی عِزہ انہیں آئی سی یو میں پڑی مل گئی تو اسے ریپ کی وکٹم بنادیا، انہوں نے کہاکہ وہ بچی زیادتی نہیں ، گھٹیا سازش کا شکار بنی۔

مریم نواز نے کہا کہ اس بچی کی ماں نے کہا کہ میری عِزہ سمیت 5 بیٹیاں ہیں ان کی شادیاں کیسے ہوں گی، حالانکہ اس کے والد او چچا نے وڈیو بیان میں کہا تھا کہ ہماری بچی کے ساتھ کچھ نہیں ہوا، خدارا ہمیں اس چیز سے نکالا جائے، تو میں آج اس خاندان کیلیے بات کرنے آئی ہوں کہ بیٹیاں، مائیں اور بہنیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔

مریم نواز نے کہاکہ وہ بچی میڈیا کے سامنے آنا چاہتی لیکن اس کی والدہ یہ نہیں چاہتیں ، اس لیے میں ان کی طرف سے یہ کہنا چاہتی ہوں کہ وہ بچی بالکل پاک صاف ہے، اس کے حوالے سے غلط باتیں کی گئیں۔

مریم نواز نے مزید کہاکہ سوشل میڈیا پر طوفان اٹھایا گیا ، ایک لڑکے کی وائرل وڈیو 35 لاکھ ویوز ملے جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی بچی وفات پاگئی ہے اور جب اسے پتہ چلا کہ کریک ڈاؤن شروع ہوگیا ہے تو وہ اب مذمت کررہا ہے۔

پنجاب حکومت کو مدعی بننا چاہیے

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پولیس چاہتی تھی کہ جس بچی کے بارے میں کہانی گھڑی گئی وہ مدعی بنے مگر میں سمجھتی ہوں کہ اس میں پنجاب حکومت کو مدعی بننا چاہیے کیونکہ ایک بچی کا نہیں سیکڑوں بچیوں اور طالبات کا کیس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کو درخواست دے دی گئی ہے کہ جو جو ملوث ہے، چاہے اس کا تعلق میڈیا سے ہو، چاہے پی ٹی آئی سے ہو یا پرویز الٰہی کی ق لیگ سے ہو، ان کی فیملی بھی اس میں بہت سرگرم ہے، جس کا بھی اس سے تعلق ہو، اسے فوری طور پر پکڑا جائے اور بھرپور کریک ڈاؤن کرکے تمام ملوث افراد کو سامنے لایا جائے۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ میں پنجاب کے عوام کی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے بار بار کی جلاؤ گھیراؤ اور احتجاج کی کال پر توجہ نہیں دی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا صوبے کے وسائل سے لیس ہوکر پنجاب اور اسلام آباد پر حملہ آور ہوئے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہاکہ ملک سے محبت کرنے والا محب وطن شہری کبھی ملک کی ترقی کے راستے میں نہیں آتا، انہوں نے کہاکہ اس پروپیگنڈے سے اس بچی کا جو نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کون کرے گا؟

خواتین اور بچے میری ریڈ لائن ہیں

انہوں نے کہاکہ خواتین میری ریڈ لائن ہیں، اگر زیادتی کا واقعہ ہوا ہوتا تو میں کسے کے بغیر کہے حرکت میں آتی، خواتین اور بچوں سمیت معاشرے کے تمام کمزور طبقات میری ذمے داری ہیں، میں سب کی وزیراعلیٰ ہوں چاہے ان کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو، میں اپنی حکومت میں کسی سے ناانصافی نہیں ہونے دوں گی۔

انہوں نے کہاکہ خواتین اور بچوں کیخلاف زیادتی میری ریڈ لائن ہے، اس کے لیے مجھے جگانے کی ضرورت نہیں ہے، پولیس کو پتہ ہے کہ اس پر فوری کارروائی کرنی ہے، امن و امان میری اولین ترجیح ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات میں پولیس کی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہونے والے طالبعلم کو لاہور واقعے کے احتجاج سے جوڑ دیا گیا اور کہا گیا کہ وہ بچہ پولیس کے تشدد سے زخمی ہوا ہے مگر وہ بچہ پولیس کی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہوا تھا جس کا میں اپنی نگرانی میں علاج کروایا اور جب تک وہ بچہ خطرے سے باہر نہیں نکلا میں اس کے والد سے رابطے میں رہی۔

انہوں نے کہاکہ اگر آپ کی سیاست اس قدر گرچکی ہے کہ آپ کو لاشوں، زخمیوں، بیمار بچوں اور حادثات پر کھڑے ہوکر سیاست کرنی ہے، انہوں نے کہاکہ ہم یہاں سیاست چمکانے نہیں بیٹھے، سیاست خدمت کانام ہے، سیاست حیوانیت اور شیطانیت کا نام نہیں ہے اور اگر آپ کی سیاست شیطانیت اور حیوانیت تک آجاتی ہے تو پھر آپ کو وہیں ہونا چاہیے جہاں آپ ابھی ہیں۔

جو جو اس سازش میں ملوث ہے اسے نہیں چھوڑوں گی

مریم نواز نے کہاکہ میں یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ جو جو اس سازش میں ملوث ہے میں اسے نہیں چھوڑوں گی، جو جو صحافی، وی لاگرز اور اکاؤنٹس اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ 9 مئی کی طرح اس واقعے میں طلبہ و طالبات کو اکسا مشکل میں ڈالنے کی کوشش کی ہے ، میرا اپنے طلبہ و طالبات کو پیغام ہے کہ اپنی حکومت پر یقین رکھیں، آپ کا تعلق چاہے جس بھی سیاسی جماعت سے ہو بلاتفریق آپ کی جان، مال، عزت آبرو کی حفاظت میری ذمے داری ہے اور میں اس ذمے داری سے غافل نہیں ہوں۔

مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ سازش کے تانے بانے بیرون ملک اور خیبرپخونخوا سے ملتے ہیں، اس وقت خیبرپختونخوا جلاؤ، گھیراؤ، فتنہ اور فساد کی منصوبہ بندی کا گڑھ بنا ہوا ہے اور مجھے افسوس ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام کو اس بات کا علم ہی نہیں ہے کہ ترقی کس چڑیا کا نام ہے، انہیں اپنے حقوق کا ہی نہیں پتہ۔

کارٹون

کارٹون : 17 اکتوبر 2024
کارٹون : 16 اکتوبر 2024